وحدت نیوز (اسلام آباد) عوامی ایکشن کمیٹی کا ایک اہم اجلاس مولانا سلطان رئیس کی صدارت میں اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں عوامی ایکشن کمیٹی بلتستان کے سربراہ آغا علی رضوی، مولانا عبدالسمیع، انجینئر شبیر حسین، حاجی زرمست خان اور دیگر افراد شریک تھے۔ اجلاس میں گلگت بلتستان کے حالیہ اصلاحاتی پیکیج اور لینڈ ریفارمز کے نام پر عوامی اراضیوں پر حکومتی قبضے حوالے سے گفتگو کی گئی۔ شرکائے اجلاس نے متقفہ طور پر اصلاحاتی پیکج کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اسے طوق غلامی قرار دیا۔ اجلاس میں کہا گیا کہ عوامی امنگوں کے برخلاف اور خطے کے مفادات سے متصادم کسی بھی اصلاحاتی پیکیج کے جبری نفاذ کی صورت میں عوامی ردعمل کی ذمہ دار وفاقی اور صوبائی حکومتیں ہونگی۔ جی بی کے عوام اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لئے بغیر خطے کی آئینی حیثیت کے حوالے سے کسی بھی قانون سازی یا اصلاحاتی پیکج کو مسترد کیا جائے گا۔ اس موقع میں پر حافظ سلطان رئیس نے کہا کہ حالیہ اصلاحاتی پیکج جی بی کے عوام کیلئے طوق غلامی ہے، جسے کوئی بھی ذی شعور شہری قبول نہیں کرے گا۔ اجلاس میں آغا علی رضوی نے کہا کہ اس اصلاحاتی پیکیج سے ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت گلگت بلتستان کے عوام کو بااختیار نہیں بنانا چاہتی۔ جی بی کے عوام کا مطالبہ ہے کہ تمام تر ٹوپی ڈراموں کو ختم کرکے تمام اختیارات جی بی کو دیئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی ٹیکس ایشو اور گندم سبسڈی کے ایشو کی طرح اسے بھی عوام میں لے کر جائے گی۔