وحدت نیوز (گلگت) لینڈ ریفارمز کمیشن کی شفارشات مرتب ہونے تک چھلمس داس نومل میں کسی قسم کی تعمیرات سے حکومت باز رہے۔طاقت کے استعمال کے ذریعے عوامی زمینیں ہتھیانے کی حکومت کی کوششیں قا بل مذمت ہیں۔ حکومت نے معاہدے کی خلاف ورزی کرے نقص امن کے مسائل پیدا کئے ہیں۔مجلس وحدت مسلمین نومل کے عوام کے مطالبات کی بھرپور حمایت کرتی ہے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ترجمان محمد الیاس صدیقی نے چھلمس داس نومل میں عمائدین کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ لینڈ ریفارمز کمیشن تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیکر شفارشات مرتب کرے۔چھلمس داس کے حوالے سے 2004 میں حکومت کی اراکین اسمبلی پر مشتمل کمیشن کی رپورٹ پر عملدارآمد کیا جائے۔نومل کے عوام اور حکومتی قائم کردہ کمیشن نے اتفاق رائے سے یونیورسٹی کیلئے زمین مختص کی لیکن حکومت نے طاقت کے استعمال کے ذریعے اپنی ہی قائم کردہ کمیشن کی رپورٹ کو ردی کی ٹوکری کی نذر کردی۔
انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کی ایک انچ زمین بھی خالصہ سرکار نہیں اور حکومت ان زمینوں کو آباد کرنے سے روک کر انتہائی زیادتی کررہی ہے جس کی وجہ سے علاقے مین غذائی قلت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ آئے دن گندم پر دی جانیوالی سبسڈیکو بھی ختم کرنے کی باتیں ہورہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ چھلمس داس کے دھرنے پر بیٹھے ہوئے مظاہرین کے مطالبات جائز ہیںحکومت فوری تسلیم کرکے نقص امن کے خطے کو ختم کرے ۔
انہوں نے کہا کہ چھلمس داس میں بنائی گئی پولی ٹیکنیکل کالج کو این ایل سی(NLC) کو دینا عوام کیساتھ کئے گئے معاہدے کی خلاف ورزی ہے جبکہ نومل کے عوام نے یہاں کے بچوں کے بہتر مستقبل کیلئے یہ زمین مفت فراہم کی تھی ۔انہوں نے کہا کہ ایک تعلیمی ادارے کو این ایل سی کے حوالے کرنا تعلیم کیساتھ دشمنی ہے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ مذکورہ بلڈنگ کو فوری طور پر NLC کے قبضے سے خالی کرواکر کلاسوں کا اجراء کیا جائے۔