وحدت نیوز(اسلام آباد/سکردو) گلگت بلتستان میں ٹیکسز کیخلاف جاری احتجاج رنگ لایا، وفاقی حکومت نے ٹیکس ایکٹ2012 کوختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے،تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان والوں کیلئے نئے سال کے پہلے روز بڑی خوشخبری، ٹیکسز معاملے پر وفاقی کمیٹی کے سربراہ ملک ابرار نے بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے ٹیکس ایکٹ2012 کوختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے،ٹیکسز کے معاملے پر ملک ابرار کی اےآر وائی نیوزسے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان ٹیکس ایکٹ2012 کی جگہ نیاٹیکس ایکٹ لایاجائیگا، نئےٹیکس ایکٹ کی منظوری گلگت بلتستان کونسل سے لی جائیگی، اسٹیک ہولڈرزسے 3رکنی نکات پرمذاکرات ہوئے۔
ٹیکس ایکٹ2012 سےعام آدمی کی زندگی متاثر ہورہی ہے، وزیراعظم نےمسئلےکاجلدازجلدحل نکالنےکی ہدایت کی تھی، کمیٹی اجلاس میں ٹیکس ایکٹ کے خاتمے پراتفاق کیا گیا ہے،خصوصی کمیٹی کی ابتدائی سفارشات وزیراعظم کوبھجوا دی ہیں، کمیٹی کی حتمی سفارشات چندروزمیں مرتب ہو جائیں گی، نئےایکٹ کےتحت 5لاکھ سےکم آمدن والوں پرٹیکس لاگونہیں ہوگا، گلگت بلتستان کی بڑی کمپنیوں اورہوٹلز پرٹیکس لگایاجائےگا۔
واضح رہے کہ وفاق کی جانب سے ٹیکس کے نفاذ کے خلاف 21 دسمبر کو گلگت بلتستان کے 10 اضلاع میں انجمن تاجران، ٹرانسپورٹر اور شہریوں کے احتجاجی دھرنا جاری تھا،مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ گلگت بلتستان کو آئینی حیثیت نہ ملنے تک تمام اقسام کے ٹیکسز کالعدم قرار دیئے جائیں،گلگت بلتستان حکومت اور مظاہرین کے مابین متعدد مذاکرات ہوئے لیکن کوئی بھی نتیجہ خیز ثابت نہ ہو سکیں تھیں۔
دوسری جانب گلگت بلتستان میں غیر آئینی ٹیکس کے نفاذکے خلاف عوامی ایکشن کمیٹی اور مرکزی انجمن تاجران کے زیراہتمام یادگار شہداءپر گذشتہ تیرا روز سےجاری علامتی دھرنے میں ہزاروں شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے صوبائی سیکریٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے کہا کہ عوامی استقامت کے آگے ظالم وجابر حکمران گھٹنے ٹیکنے پر مجبورہوگئے ہیں، ٹیکس ایکٹ2012کے خاتمے کا وفاقی حکومت کا اعلان مظلوم ومحروم عوام کی جہد مسلسل کانتیجہ اور عظیم فتح ہے ، ہم اپنے قول کے مطابق اس وقت تک یہ احتجاجی دھرناجاری رکھیں گے جب تک وفاقی حکومت گلگت بلتستان میں نافذ غیر آئینی ٹیکس کے خاتمے کا باقائدہ نوٹیفکیشن جاری ہیں کردیتی ۔