وحدت نیوز (اسکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان کے سیکریٹری اطلاعات میثم کاظم نےکہا کہ خالصہ سرکار کے نام پر زمینوں پر قابضہ غیر قانونی، غیر اخلاقی اور غیر انسانی عمل ہے، بلتستان کو فلسطین بنانے کے تمام حربے ناکام بنا دیں گے۔ گلگت بلتستان بلخصوص بلتستان کے خلاف طرح طرح کی سازشیں ہو رہی ہیں ، ستر سالوں سے حقوق سے محرومی انہی سازشوں کا نتیجہ ہے۔ ایک طرف خطے کو پاکستان کا حصہ بننے سے روک رہا ہے تو دوسری طرف یہاں کی زمینوں کی بندر بانٹ ہو رہی ہے جو کہ شرمناک عمل ہے۔ سکردو انتظامیہ کے سربراہان کی یہاں کی زمینوں کے حوالے سے مختلف محفلوں میں ہونے والی گفتگو انتہائی تشویشناک ہے۔ یہاں کی اراضی کسی کی خیرات نہیں اور نہ ہی کسی کی جہیز ہے۔ اس خطے کو یہاں کے عوام نے اپنی طاقت سے چھین لیا تھا لیکن آج تحریک آزادی کو تسلیم نہیں جا رہا ہے۔ اگر یہاں کی انتظامیہ تحریک آزادی کو تسلیم کرتی تو ہرگز یہاں کی اراضی کو سکھوں کی نہیں بلکہ مسلمانوں اور گلگت بلتستان کے عوام کی اراضی سمجھتی ۔انتظامیہ کا عوامی زمینوں پر سازشوں اور شورشوں کے ذریعے قبضہ ریاستی دہشتگردی ہے۔ معاوضہ دیے بغیر زمینیں ہتھیانا انسانی حقوق کی بھی توہین اور خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے مزید کہاکہ انتظامیہ کا کام قانون کی بالادستی قائم کرنا ہے نہ کی پاکستان کے قانون کا مذاق اڑائے اور سکھوں کے قانون پر عمل کرے۔ بڑے پیمانے پر آواز اٹھنے سے قبل انتظامیہ کو چاہیے کہ ہوش کے ناخن لے اور اس حساس علاقے کو مزید محرومی میں دھکیلنے کی کوشش نہ کرے۔ صوبائی حکومت کو خطے کو ترقی دینے کے لیے نہیں بلکہ زمینیں چھیننے کے لیے فعال ہے۔ حفیظ الرحمان کی آشیرباد سے سینکڑوں کنال اراضی پر ناجائز قبضہ ہو چکا ہے۔ اداروں کو واضح ہو جانا چاہیے کہ ظلم کی ایک حد ہوتی ہے اس کے بعد عوام کھڑے ہو جائیں تو ظلم کی دیواریں ڈھانا کوئی مشکل نہیں ہوتا۔ پاکستان آرمی کے نئے چیف اور ایف سی این سے مطالبہ کرتے ہیں کہ صوبائی حکومت اور انتظامیہ کے ظالمانہ اقدام کا نوٹس لے اور تحریک آزادی کے ساتھ مذاق کا سلسلہ بند کر کے سکھوں کے قوانین کی بجائے پاکستان کے قوانین کی عملداری پر مجبور کر ے۔