وحدت نیوز (گلگت) ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال گلگت میں پیرا میڈیکل سٹاف کے ہڑتال سے ہسپتال میں داخل مریضوں کے ٹیکے تک لگانے کیلئے کوئی ڈسپنسر میسر نہیں اور او پی ڈی میں آنے والے مریضوں کیلئے بھی سخت دشواریوں کا سامنا ہے۔حکومت اور ایڈمنسٹریشن کے کسی بھی ذمہ دارفرد نے ہڑتال پر بیٹھے پیرامیڈیکل سٹاف کے اہل کاروں سے بات چیت کے ذریعے معاملات حل کرنے کی کوشش نہیں کی،حکومت کی یہ بے حسی غیر ذمہ دارانہ رویے کی عکاس ہے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل عارف قمبری نے کہا ہے کہ حکومت کے غیر منصفانہ اقدامات سے علاقے کے عوام میں مایوسی اور محرومی جنم لے رہی ہے اور میرٹ کو پامال کرکے مسلکی بنیادوں پر سرکاری ملازمتوں کی بندربانٹ کے ذریعے حکومت خود فرقہ واریت کو ہوا دے رہی ہے ۔فورس کمانڈر اور چیف سیکرٹری فوری ایکشن لیکر حکومتی ظلم کے خلاف احتجاج کرنے والوں کی دلجوئی کریں ،طاقت کے استعمال کے نتائج اچھے نہیں ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے جائز حق کیلئے احتجاج کرنے والوں کو پابند سلاسل کرنا جمہوریت کے منہ پر طمانچہ مارنے کے مترادف ہے،طاقت کا غلط مقام پر استعمال ظلم ہے اور نواز لیگ کا یہ رویہ گلگت بلتستان کے امن و امان اور ترقی کیلئے انتہائی خطرناک ہے ۔انہوں نے کہا کہ محکمہ ہیلتھ میں من مانی تقرریاں کرنے کی خاطر ایک سینئر آفیسر کو بائی پاس کرکے ایک ایسے شخص کو ڈائریکٹر کے عہدے پر بٹھادیا گیا ہے جو ہر قسم کے حکومتی فرمائشوں کے آگے سرتسلیم خم ہے۔جب سے ن لیگ کو اقتدار نصیب ہوا ہے تب سے وزیر اعلیٰ سمیت تمام وزراء سرکاری خزانے پر اسی طرح حملہ آور ہیں جیسے مردار پر جانور جھپٹ پڑتے ہیں ۔اقربا پروری اور کرپشن میں موجودہ حکومت نے سابقہ حکومت کو بہت پیچھے چھوڑدیا ہے جبکہ نیب (NAB ) کا چپ کا روزہ رکھا ہوا ہے جبکہ سابقہ اور موجودہ حکومت نے کرپشن میں ریکارڈ قائم کئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر انصاف کے تقاضے پورے نہیں کئے گئے تو احتجاج کا دائرہ وسیع کرنے پر مجبور ہونگے۔