وحدت نیوز (گلگت) صوبائی حکومت جھوٹے مقدمات قائم کرکے عوامی آواز کو دبانے کے خواب دیکھنا چھوڑ دے ۔استور میں عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنمائوں کے خلاف مقدمات اور گرفتاریاں شرمناک اقدام ہے ،اس قسم کے اقدامات سے حکومت کو مطلوبہ نتائج ہرگز حاصل نہیں ہونگے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل آغاعلی رضوی نے کہا ہے کہ حکمرانوں کے غلط فیصلوں اور ناقص حکمت عملی کے نتیجے میں گلگت بلتستان کے عوام میں احساس محرومی روز بروز بڑھ رہی ہے اور گلگت بلتستان کے چپے چپے میں آج آئینی حقوق کی بحث چھڑ چکی ہے ۔گلگت بلتستان کے عوام کو جب تک آئینی حقوق نہیں دیئے جاتے تب تلک ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔پھانسی،کوڑے اور مارشل لاء کا وقت گزرچکا ہے اور حقیقی عوامی نمائندوں کو گرفتاریوں اور زندانوں سے ڈرایا دھمکایا نہیں جاسکتا۔انہوں نے کہا کہ آہنی ہتھکڑیاں ہمیں ظلم کے خلاف آواز بلند کرنے سے نہیں روک سکتی،حکومت کیلئے بہتر یہی ہے کہ وہ ٹیبل پر بیٹھ کر عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنمائوں سے بات کرے۔حکومتوں کو انصاف کی فراہمی اور قیام عدل سے ہی دوام حاصل ہوتا ہے ظلم اور ناانصافی جس قدر بڑھ جائیگی اسی حساب سے حکومتوں کا زوال بھی جلدی شروع ہوگا۔انہوں نے ضلع استور میں جلسہ کرنے پر عوامی ایکشن کمیٹی کے رہنمائوں کی گرفتاریاں اور مقدمات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے متنبہ کیا کہ حکومت ایسے اقدامات سے باز نہ آئی تو شدید قسم کا عوامی رد عمل سامنے آسکتا ہے۔ہمیںعزت کے ساتھ مرنا توگوارا ہے لیکن ظلم کے آگے ہرگز سر نہیں جھکائینگے ،آئینی حقوق اور دیگر عوامی مسا ئل کے حل کیلئے اٹھنے والے یہ قدم آگے تو جاسکتے ہیں لیکن پیچھے نہیں ہٹیں گے۔