وحدت نیوز (گلگت) سندھ حکومت معصوم عزادار خواتین اور بچوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔امامبارگاہ در عباس پر دستی بم حملہ بزدلانہ کاروائی ہے۔سندھ حکومت محرم الحرام کے دوران دہشت گردوں کو لگام دینے میں ناکام دکھائی دے رہی ہے جبکہ کراچی میں عزاداروں پر یہ تیسرا حملہ ہے۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے رہنما محمد الیاس صدیقی نے کہا ہے کہ سندھ میں حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ایک پیچ پر نہ ہونے کی وجہ سے دہشت گرد فائدہ اٹھاکر ریاست کو ناکام کرنے کی مذموم کوشش میں مصروف ہیں۔حکومت ملک دشمنوں کے ساتھ وہ سلوک نہیں کررہی ہے جس کے وہ مستحق ہیںاور نتیجتاً دہشت گرد گروہ شہروں میں اپنا قدم جمانے میں کامیاب ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جب تک دہشت گردوں کی سرپرستی کرنے والے اور ان کو اخلاقی سپورٹ فراہم کرنے والے بڑے مگرمچھوں پر ہاتھ نہیں ڈالا جائیگا ہے ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ محض ایک خواب تو ہوسکتا ہے لیکن عملاملک دہشت گردوں سے پاک نہیں ہوگا۔حکومت دہشت گرد گروہوں کو لگام دینے کی بجائے بے گناہ شہریوں کو پابند سلاسل کرکے نفرت کا بیج بورہی ہے۔انہوں نے کہا کہ وقت پر صحیح فیصلے اور درست اقدامات سے ہی امن و امان کو قائم کیا جاسکتا ہے زبانی دعوئوں اور کاغذی کاروائی سے بدامنی دور نہیں ہوسکتی۔انہوں نے مزید کہاکہ اگرحکومت دہشت گردی کا قلع قمع کرنے میں مخلص ہے تو اسے تکفیری گروہوں کے سرغنوں کو قانون کے کٹہرے میں لانا ہوگا بصورت دیگر امن کا عملی نفاذ ممکن نہ ہوگا۔ہزاروں افراد دہشت گردی کے بھینٹ چڑھ گئے لیکن آج تک ان دہشت گردوں کے پیچھے چھپے ہوئے مجرموں پر ہاتھ نہیں ڈالا گیا ،اس ملک کے باوفا شہری قربانیاں دیتے آرہے ہیں لیکن قاتلوں پر حکومت کی کوئی گرفت نہیں۔