وحدت نیوز ( گلگت) 13 اکتوبر گلگت کی تاریخ کا سیاہ دن ہے ریاستی سرپرستی میں گلگت کے شہریوں پر بے جرم و خطا گولیوں کی بوچھاڑ کردی گئی ۔اس ریاستی ظلم و بربریت کے نتیجے میں دو سید زادیاں اور 7 بیگناہ افراد شہید ہوئے۔ 13 اکتوبر 2005 کو گلگت شہر کو خاک و خون میں غلطاں کیا گیا اور علاقے کے معروف سماجی و سیاسی شخصیت سابقہ چیئرمین بلدیہ گلگت سلیم رضا کو شہید کیا گیا۔ اس ہولناک واقعے میں ملوث ریاستی اہلکاروں کے خلاف تا حال ایف آئی آر درج نہ ہوسکی۔
ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری سیاسیات غلام عباس نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔ انہوں نے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا جنہوں نے فیصل آباد جلسے میں گلگت شہر میں ریاستی سرپرستی میں کی جانیوالی دہشت گردی کا نوٹس لیا ۔ صوبائی سیکرٹری جنرل ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ واقعے کے بعد جوڈیشل کمیشن قائم کیا گیا جس کی رپورٹ تا حال سامنے نہیں آئی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا جوڈیشل انکوائری کمیشن کی رپورٹ کو منظر عام پر لایا جائے اور واقعے میں ملوث مجرموں کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے قانون کے مطابق قصاص لیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ انسانی حقوق کی تنظیمیں اس ریاستی ظلم و جبر پر خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہے ہیں لیکن پاکستان کے عوام ظالموں کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے ہیں اور ہم انشاء اللہ ظلم وجبر کے خلاف دیوار بن کر کھڑے ہونگے۔