وحدت نیوز (گلگت) سات دہائیوں سے گلگت بلتستان کے عوام اپنے ہی حکمرانوں کے مظالم کا شکار ہیںآج تک کسی کو ہماری مظلومیت پر ترس نہیں آیا ۔آج بھی حقوق دینے کی بات ہورہی ہے تو پڑوسی ملک چین کے اقتصادی راہداری میں درپیش مشکلات کی بنا ء پر ہورہی ہے،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری سیاسیات غلام عباس نے اتحاد چوک پر منعقدہ احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔یہ احتجاجی جلسہ گلگت بلتستان عوامی ایکشن کمیٹی کی جانب سے گلگت بلتستان کے عوام کے جملہ حقوق کی خاطر منعقد کیا گیا تھا جس میں عوام کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی۔اس احتجاجی جلسے سے عوامی ایکشن کمیٹی میں شامل تمام اپوزیشن جماعتوں اور مقامی تنظیموں اور انجمنوں کے سرکردہ اراکین نے شرکت کی۔
احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری سیاسیات نے وفاقی حکمرانوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کے حقوق کسی غیر نے نہیں بلکہ اپنے ہی حکمرانوں نے غصب کئے ہیں ۔آج ان لوگوں کو جی بی کے مستقبل کا فیصلہ کرنے کیلئے کمیٹی میں شامل کیا گیا ہے جو بقول وزیر اعلیٰ حفیظ الرحمن گلگت بلتستان کے نام سے واقفیت نہیں رکھتے تھے۔کتنی ستم ظریفی ہے کہ گلگت بلتستان کے مستقبل کا فیصلہ ہورہاہے اور یہاں کے عوام اور ان کے نمائندوں کو کچھ معلوم ہی نہیں۔انہوں نے کہا کہ جس کمیٹی میں گلگت بلتستان کی نمائندگی نہ ہو ان کے فیصلے یہاں کے عوام کسی طور قبول نہیں کرینگے۔
انہوں نے اپنے خطاب کے دوران حکومت کی جانب سے اقتصادی راہداری کے ضمن میں 51 منصوبوں کی فہرست میں گلگت بلتستان کو نظرانداز کرنے پر سخت احتجاج کیا اور خبردار کیا کہ اگر حکومت نے ہمیں نظر انداز کرکے سی پیک پر کام شروع کیا تو اس خطے کے عوام سراپا احتجاج ہونگے اور یہ اہم منصوبہ تعطل کا شکار ہوگا۔لہٰذا حکومت کو چاہئے کہ اس خطے کے مستقبل کیلئے بنائی گئی کمیٹی میں گلگت بلتستان اسمبلی کی نمائندگی دی جائے اور عوامی خواہشات کے مطابق فیصلے کئے جائیں۔انہوں نے گلگت بلتستان کو تقسیم کرنے کی خواہش کو دیوانوں کا خواب قرار دیا اور کہا کہ گلگت بلتستان ایک اکائی ہے جس کو تقسیم کرنے والوں کو اس سرزمین دفن ہونے کیلئے بھی جگہ نہیں ملے گی۔