وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے سیکرٹری جنرل علامہ آغا علی رضوی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ صوبائی اور وفاقی حکومت گلگت بلتستان کے عوام کی زمینیں ہتھیانے کا سلسلہ بند کرے، گلگت بلتستان کو دوسرا فلسطین بنایا جا رہا ہے جسے کسی صورت کامیاب ہونے نہیں دیں گے۔ گلگت بلتستان کو اس خطے کے عوام نے آزاد کرایا ہے، اس کی آزادی میں کسی بیرونی قوت کا عمل دخل نہیں ہے اور اسلامی نظریئے کی وجہ سے اجداد نے اس خطے کو پاکستان کی جھولی میں ڈال دیا ہے تاکہ یہ خطے دشمن کے شر سے محفوظ رہے اور خطہ عوام کا رہے۔ صوبائی اور وفاقی حکومت خطے میں جس انداز میں زمینوں کی بندر بانٹ میں مصروف ہے، وہ انسانی حقوق کی پامالی کی بدترین مثال ہے۔ جب حقوق مانگے جاتے ہیں تو اس خطے کو متنازعہ قرار دیا جاتا ہے اور زمینوں پر قابض ہوتے وقت انہیں یہ خطہ متنازعہ نظر نہیں آتا۔ انہوں نے کہا کہ چھومک اسکردو میں عوام کی زمینوں کو ہتھیانے کے لیے ایک طویل عرصے سے جدوجہد جاری ہے، حکومت عوام کو گھروں سے نکال باہر کرنے کی کوشش نہ کرے، چھومک اسکردو میں عوام کیساتھ جاری ناانصافی کا سلسلہ بند کیا جائے۔
آغا علی رضوی نے کہا کہ پاکستان آرمی کے سربراہ نے خود احتسابی کا جو عمل شروع کیا ہوا ہے وہ انتہائی مستحسن اور باعث فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان آرمی میں موجود مجرموں کو سزا دے کر عظیم مثال قائم کی گئی ہے۔ گلگت بلتستان میں ستر سالوں سے خطے کو پاکستان کا آئینہ حصہ بنانے کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے اور خطے کی زمینوں پر ناجائز قبضہ کرنے والوں کے حوالے سے آرمی چیف کی توجہ کو مبذول کرنے کیلئے باقاعدہ خط لکھا جائے گا، کیونکہ گلگت بلتستان کو آئینی حصہ بنانے میں وفاقی حکومت تیار نہیں جو کہ وزیراعظم پاکستان کے حریت کانفرنس کو لکھے گئے خط سے واضح ہے۔ دوسری طرف سیاسی جماعتوں نے ستر سالوں سے اس خطے کو دھوکے کے سواء کچھ نہیں دیا۔ موجودہ پاکستان آرمی کے سربراہ کا کردار پاکستان کی حفاظت اور استحکام کے ساتھ ساتھ گلگت بلتستان کی ترقی و استحکام کے لیے اہم ثابت ہوسکتا ہے۔