وحدت نیوز(گلگت) گلگت انتظامیہ نے کالعدم تکفیری گروہ کی پشت پناہی کیلئے کمر کس لی ہے ،عاشقانِ نواسہ رسول کے حسینی کردار ادا کرنے کا وقت آپہنچا ہے۔ڈگری کالج گلگت میں پیش آنے والے ناخوشگوار واقعے میں انتظامیہ مکمل جانبداری دکھارہی ہے اور شرپسندوں کو مکمل سپورٹ فراہم کررہی ہے۔مین بازار میں گھنٹوں روڈ بلاک کرکے ایڈمنسٹریشن کی موجودگی میں اہل تشیع کے خلاف ہرزہ سرائی کرنے والوں کو کھلی چھٹی دی گئی اور علاقے میں فرقہ وارانہ کشیدگی کو ہوا دینے کی بھرپور کوشش کی گئی جن کے خلاف تاحال کوئی تادیبی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔
ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے ڈویژنل سیکرٹری جنرل شیخ عاشق حسین ناصری نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت ہوش کے ناخن لے اور اس علاقے کے امن کو تباہ کرنے والے عناصر کی سرکوبی کیلئے ٹھوس اقدامات کرے تاکہ علاقے میں امن و امان برقرار رہے۔ اہل تشیع نے امن کیلئے ہر قربانی دی ہے لیکن ایڈمنسٹریشن کا رویہ مکمل جانبدارانہ رہا ہے باوجود اس کے ہم آج بھی اتحاد کے داعی ہیں اور کسی فتنہ و فساد کے خواہاں نہیں ہیں۔ انتظامیہ کی موجودگی میں کالج سے متصل آبادی کے غیر متعلقہ افراد جو کہ ماضی میں شاہراہ قراقرم پر مسافروں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے میں ملوث رہے ہیں نے کالج پر دھاوا بول کر اور تکفیری نعرے لگاکر شہر کو فتنہ و فساد کی آگ میں جھونکنے کی ناکام کوشش کی ہے۔ انہوں نے گلگت شہر کے پرامن شہریوں سے اپیل کی ہے کہ اپنی صفوں میں موجود ان غیر مقامی دہشت گردوں کی حوصلہ شکنی کریں تاکہ گلگت میں امن و امان اور بھائی چارے کی فضا برقرار رہے۔انہوں نے حکومت کو خبردار کیا کہ واقعے میں ملوث ملزمان کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمات قائم کرکے فوری گرفتارنہ کیا تو گلگت بلتستان سطح پر احتجاج کیا جائیگا۔