وحدت نیوز(گلگت) ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال گلگت سے ماہر ڈاکٹرز کے تبادلے ہسپتال کو ناکام بنانے کی سازش ہے۔ڈی ایچ کیو ہسپتال کو پہلے ہی سے ماہر ڈاکٹروں کی کمی کا سامنا ہے۔ادویات اور جدید ن مشینری کی عدم دستیابی سے عوام پریشان ہیں،حکمران زبانی دعوے تو بڑے کرتے ہیں لیکن عملی اقدامات کہیں نظر نہیں آرہے ہیں۔
مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکریٹری امور سیاسیات غلام عباس نے کہا ہے کہ اگر ماہر ڈاکٹروں کے تبادلوں کے فیصلے کو واپس نہ لیا گیا تو ڈی ایچ کیو ہسپتال بچاؤوتحریک چلانے پر مجبور ہونگے۔ڈ ی ایچ کیو ہسپتال گلگت کا قدیم ہسپتال ہے جہاں گلگت بلتستان بھر کے مریضوں کو بنیادی صحت کی سہولیات فراہم ہوتی ہیں لیکن بد قسمتی سے ہر دور حکومت میں اس اہم حفظان صحت کے مرکز کو نظر انداز کیا گیا ہے۔موجودہ حکومت ایک طرف اداروں میں اصلاحات لانے کا ڈھنڈورا پیٹ رہی ہے تو دوسری جانب ماہر ڈاکٹرز کے تبادلے کرکے ڈی ایچ کیو ہسپتال کو ویران کررہی ہے۔سابق دور حکومت میں ہسپتال کی تزئین و آرائش کے نام پر کروڑوں کی کرپشن ہوئی ہے جس کا کوئی احتساب کرنے والا نہیں، ٹھیکیدار اور محکمہ پی ڈبلیو ڈی کی ملی بھگت سے عوامی خدمت کا یہ ادارہ حکومتی کارکردگی پر نوحہ کناں ہے۔انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت میں ہمت ہے تو اس کرپشن کو بے نقاب کرکے مجرموں کو کڑی سے کڑی سزا دلوائے۔انہوں نے مجاز اتھارٹی سے مطالبہ کیا کہ ڈی ایچ کیو ہسپتال جو گلگت کا قدیم ترین ہسپتال ہے کو ریفرل ہسپتال کا درجہ دلوائے اور اس ادارے کی بنیادی ضرورتوں کو پورا کیا جائے تاکہ غریب عوام کو پنڈی / اسلام جانے کی ضرورت نہیں پڑے۔انہوں نے مطالبہ کیا غریب عوام پر ترس کھاتے ہوئے مایہ ناز ڈاکٹرز کے تبادلوں کو فوراً روکا جائے اور عوام میں پائی جانیوالی بے چینی کا ازالہ کیا جائے۔
ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال گلگت سے ماہر ڈاکٹرز کے تبادلے ہسپتال کو ناکام بنانے کی سازش ہے، غلام عباس