وحدت نیوز (سکردو) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ شیخ زاہد حسین زاہدی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ گمبہ سکردو میں حساس اداروں کے در و دیوا ر پر تفرقہ آمیز اور توہین آمیز کلمات کا آوایزان ہوناسکردو انتظامیہ کی نااہلی اور عالمی سازشوں کا شاخسانہ ہے عوام ہشیار رہے اور اتحاد بین المسلمین کے خلاف کام کرنے والوں پر نگاہ رکھیں اور اپنی صفوں میں اتحاد قائم رکھے۔ بلتستان کی صورتحال تشویشناک رخ اختیار کر رہی ہے اور عالمی دہشتگرد تنظیموں کے روابط نظر آرہے ہیں حساس ادارے ذمہ داری کے ساتھ کام کرے اور دہشتگرد عناصر پر نگاہ رکھے۔
انہوں نے کہا کہ سکردو انتظامیہ بلخصوص اسسٹنٹ کمشنر کا رویہ افسوسناک ہے ایک طرف بلتستان میں مشکوک سرگرمیاں ہورہی ہیں اور در و دیوار پر تضحیک آمیز اور تفرقہ آمیز وال چاکنگ ہوتی ہے ، بلتستان سے ہی طالبان سے رابطے کے ثبوت فراہم ہوتے ہیں تو دوسری طرف بلتستان کے علماء پرقانون شکنی جیسے بدترین الزامات عائد کیے جاتے ہیں ۔علماء کی شان میں توہین کی صورت میں جو صورتحال پیش آئے گی اسکی تمام تر ذمہ داری انتظامیہ پرعائد ہوگی۔ عوامی حقوق کی خاطر سڑکوں پہ آنے اور احتجاج کرنے سے دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی یہ جمہوری دور ہے اور جمہوریت میں دھرنا، احتجاج، ریلی، عوامی اجتماعات عوام کا حق ہے اور اسے طاقت کے ذریعے روکنا غیر قانونی ، غیر اخلاقی اور غیر آئینی ہے۔ گمبہ اسکردو میں عوامی احتجاج کے خلاف بدترین دھمکیوں نے ضیاء الحق کے دور کی یاد تازہ کردی ہے۔ ہم بجلی کی بلتستان میں جاری بدترین لوڈشیڈنگ کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہونا تو یہ چاہیے تھاکہ دہشتگردوں سے مربوط افراد پر پابندی عائد کی جاتی اور دہشتگردوں کے خلاف ملک بھر میں پاکستان آرمی کے شانہ بشانہ کھڑی شخصیات اور تنظیمیں آزاد ہوں لیکن معاملہ اس کے برعکس نکل رہا ہے۔
ان کاکہنا تھا کہ میں بلتستان کے عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ دہشتگردوں اور فساد پھیلانے والوں پر کڑی نگاہ رکھے بلتستان میں مسلکی ، لسانی ، علاقائی اور فرقہ وارانہ فسادات کو ہوا دینے کی سازش ہورہی ہے۔ چیف سیکرٹری بلتستان میں جاری بدترین لوڈشیڈنگ کا نوٹس لے اور اس سلسلے میں آواز بلند کرنے والوں کے خلاف انتظامیہ کی دھمکیوں کا مواخذہ کیا جائے۔ انتظامیہ ایک طرف چیف سیکرٹری کے لوڈشیڈنگ کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات کو نظرانداز کر رہی ہے اور دوسری طرف لوڈشیڈنگ کے خلاف آواز بلند کرنے والے شہریوں کو بدترین الزامات سے نوازا جاتا ہے۔ اس معاملے میں چیف سیکرٹری فوری نوٹس لے قبل اس کے کہ عوام اپنا رد عمل ظاہر کرے۔