وحدت نیوز(گلگت) حکومت گلگت بلتستان کے بارے میں تذبذب کا شکار ہے اور نواز لیگ کی صوبائی حکومت دہشت گرد بچاؤ مہم پر گامزن ہے۔نیشنل ایکشن پلان کے تحت ابھی تک کسی دہشت گرد کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے جبکہ دہشت گرد اور ان کے حمایتی حکومت کی بغل میں بیٹھے ہیں،گلگت بلتستان میں نیشنل ایکشن پلان کا غلط استعمال ہورہا ہے مقتدر حلقوں کو نوٹس لینا چاہئے،ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل علامہ نیئر عباس مصطفوی نے اپنے ایک بیان میں کیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین کو سیاسی مخالفت کی سزا دی جارہی ہے جبکہ دہشت گردوں اور ان کی حمایت میں کمربستہ تنظیموں اور جماعتوں پر نوازشات کی بارش ہورہی ہے۔پورے ملک میں دہشت گردوں کا صفایا کرنے کیلئے پاک فوج آپریشن میں مصروف ہے اور گلگت بلتستان میں ملک دشمن عناصر کو نوازا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں شہید ضیاء الدین قتل کیس ایک انتہائی حساس معاملہ تھا جس میں انصاف کے تقاضے پورے نہیں کئے گئے اگر عدالتوں سے انصاف نہ ملے تو عوام میں عدم تحفظ کا احساس بڑھتا جائیگا۔کرنل نادر حسن خان جس نے اپنی پوری عمر پاکستان کی خدمت میں گزاری ہے آج جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہے ،حکومت کرنل حسن خان اور اس کے خاندان کی قربانیوں کا کیا ہی اچھا صلہ دے رہی ہے۔جو لوگ شروع دن سے پاکستان کے خلاف سازشوں میں مصروف تھے اورآج بھی وہ لوگ وانا وزیرستا ن کے دہشت گردوں سے رابطے میں ہیں کے خلاف حکومت کوئی کاروائی نہیں کررہی ہے۔ پچھلے چند سالوں میں شاہراہ قراقرم دلخراش سانحات وقوع پذیر ہوئے اور ان واقعات میں ملوث دہشت گردوں کو پکڑنے کی حکومت جرات نہیں کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیا نیشنل ایکشن پلان صرف سیاسی مخالفین سے انتقام لینے کیلئے بنایا گیا ہے؟اگر نہیں تو سانحہ کوہستان،سانحہ چلاس ،سانحہ ننگا پربت اور سانحہ لالوسر میں مسافروں اور غیر ملکی مہمانوں کی خون سے ہولی کھیلنے والے مجرمین کہاں ہیں؟ انہوں نے کہا کہ قبل اس کے کہ ہمارے صبر کا پیمانہ لبریز ہو حکومت فوری ایکشن لے اور مقتدر حلقے نواز لیگ کی دہشت گرد بچاؤ مہم کا نوٹس لیں ۔