وحدت نیوز (بلتستان ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان بلتستان ڈویژن کے نامزد ڈپٹی سیکرٹری جنرل و ترجمان فدا حسین نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان آرمی کے اعلٰی افسران پر حملہ طالبان کی جانب سے اے پی سی کے لئے تخفہ ہے، مذاکرات کرنے والے سیاست دانوں سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ وہ ملک کے اندر دہشت گردی پھیلانے والے گروہوں کو کس آئین اور اصول کے مطابق معاف کرکے جیلوں سے رہائی دینا چاہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں طالبان کی پسندیدہ حکومتوں کے باوجود ملک کے اعلٰی ادارے ان دہشت گردوں سے محفوظ نہیں۔ دہشت گردوں کے ساتھ نمٹنے کا طریقہ سیرت نبوی (ص) اور اصحاب کرام(ر) سے اخذ کرنے کی بجائے یہود و نصاریٰ سے لینا اسلامی حکومت کے لیے ننگ و عیار ہے اور حالیہ حملہ اسی طرح کی کج فہمیوں اور بزدلی کا ثمرہ ہے۔ اگر اول وقت سے ہی مٹھی بھر بزدل دہشت گردوں سے آہنی ہاتھوں نمٹا جاتا تو ملک آج اس طرح کی بحرانی کیفیت میں نہ ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ ہزاروں سکیورٹی فورسز اور عام شہریوں کے قاتلوں کو ملک کے قانون کے کٹہرے میں لاکر سزا دینے کی بجائے معافی دینے کی اجازت وطن عزیز کے ساتھ خیانت ہے۔
ترجمان مجلس وحدت مسلمین بلتستان ڈویژن نے کہا کہ طالبان نواز حکومت کو اب بھی ہوش کے ناخن لے کر دہشت گردوں کی پشت پناہی اور جیلوں سے انکو فرار کرانے کی شرمناک ریت ترک کرکے سوات کی طرح جہاں جہاں دہشت گرد، ملک دشمن عناصر اور اسلام دشمن طاقتیں موجود ہیں، وہاں بھرپور فوجی آپریشن کرکے انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔ ملک کے جن جن مدارس میں دہشت گردی کی تعلیم دی جا رہی ان کا سدباب کیا جائے، نیز ملک میں دہشت گردوں سے مربوط تمام شخصیات اور تنظیموں کا گھیرا تنگ کر دیا جائے۔