وحدت نیوز (کوئٹہ) ملی یکجہتی کونسل بلوچستان کی صوبائی کابینہ کا اہم اجلاس زیر صدارت عبدالمتین آخونزادہ صوبائی صدر ملی یکجہتی کونسل بلوچستان منعقد ہوا ،اجلاس میں مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی، جمعیت علمائے پاکستان کے صوبائی صدر مولانا عبدالقدوس ساسولی، مجلس تحفظ ختم نبوت کے رہنماء مولانا انوارالحق حقانی، جماعۃالدعوہ کے صوبائی امیر مفتی محمد قاسم ، تنظیم اسلامی کے عبدالسلام عمر، خطبائے جمعہ کمیشن کے انچارج ڈاکٹر عطاء الرحمن ، جماعت اسلامی کے مولانا عبدالحق ہاشمی، معروف دانشور امان اللہ شادیزئی ، و دیگر شریک ہوئے۔
ٓٓاس موقعہ پر گفتگو کرتے ہوئے عبدالمتین آخونزادہ نے کہا کہ امت مسلمہ کے مسائل پر ہمیں ضرور سوچنا چاہیے۔مگر اس مسئلہ ہمیں اپنے گھر کو ٹھیک کرنا ہے۔اب بات اختلاف اور فتویٰ سے بڑھ کر قتل و غارت گری تک پہنچی ہے۔اس میں نقصان تواہل دین کا ہے۔بے دین طبقہ یہ بات کہتا ہے کہ یہ قتل و غارت مسجد و مدرسہ اور امامبارگاہ کے باعث ہے۔ماہ مبارک رمضان کو برما اور فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کے حق میں آواز اٹھانی چاہئے۔
اس موقعہ پرمجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سیکریٹری جنرل علامہ مقصود علی ڈومکی نے بلوچستان میں دھشت گردی کے واقعات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے دھشت گردی ملک کا سنگین مسئلہ بن چکی ہے ۔دھشت گردی اور نفرتوں کے خاتمہ کے لئے ہمیں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ خاموش تماشائی بننے سے مشکلات میں اضافہ ہوگا۔اس موقعہ پر علامہ مقصود علی ڈومکی نے سالانہ فلسطین کانفرنس کے سلسلے میں اجلاس کے شرکاء کو دعوت دی۔
عبدالقدوس سا سولی صوبائی سینئر نائب صدر MYC نے کہا کہ دینی جماعتوں کے قائدین جب مل بیٹھتے ہیں تو بہت خوشی ہوتی ہے۔امت مسلمہ کے انتشارکے باعث ہم کمزور ہیں ۔آراء مختلف ہونے کے باوجود ہم اتحادامت کے نکتے پر متفق ہیں۔پہلے اپنے گھر کو ٹھیک کرنا چاہیے اس کے بعد عالمی حالات ،سازشی عناصر کے لئے ہمارے اختلافات بہترین موقع ہیں۔کچھ گروہ شدت پسندی کو آگے بڑھا رہے ہیں۔قتل و غارت اور جلاؤ گھیراؤان کا وطیرہ ہے۔ ہم نے کبھی کھل کر ان کی مذمت بھی نہیں کی ہم اس کا ذمہ دار سامراج کو قرار دیتے رہے۔ان کا ایجنڈاپہلے شیعہ کافر اور اب بریلوی کافر کے نعرے لکھے جارہے ہیں۔میرے خلاف نہیں تو خیر ہے کارویہ ٹھیک نہیں ہمیں خوف خدا کے ساتھ حق بات کہنی چاہیے۔جوتباہی 5سال بعد آنی ہے اسے روکنا چاہئے۔