وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہاہے کہ 34 رکنی مسلم ممالک کے اتحاد میں شمولیت کا مسئلہ پارلیمینٹ میں لایا جائے۔اہم قومی امور پر پارلیمنٹ کو نظر انداز کرنا افسوس ناک ہے۔ ملک کی اکثر جماعتیں حکومت کے اس فیصلے سے متفق نہیں اور اسے نواز شریف کے آل سعود سے خاندانی تعلقات کے پس منظر میں دیکھا جارہا ہے۔ ایسے حالات میں قومی نوعیت کے انتہائی اہم فیصلے میں پارلیمنٹ کو نظر انداز کرناشکوک و شبہات کو جنم دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دن رات جمہوریت اور پارلیمنٹ کی بالادستی کا راگ الاپنے والے ، اہمیت کے حامل قومی مسائل کو پارلیمینٹ میں لانے سے کیوں خائف ہیں؟۔
انہوں نے کہا کہ آل سعود کی غیر شرعی اور غیر جمہوری ،آمریت سے حجاز مقدس کے عوام بیزارہیں ،لہذا حرمین شریفین کے مقدس نام پر آل سعود کی بادشاہت کا تحفظ کرنے والے اسلامی تعلیمات سے انحراف کر رہے ہیں۔ شیخ باقرالنمر کو امر بالمعروٖ ف کرنے کے جرم میں پھانسی دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ پاک، چین اقتصادی راہ داری منصوبہ ملک کی قسمت بدلے گا، ملکی تقدیر سے وابستہ مسائل کو شفاف رکھا جائے اور ان منصوبوں میں وفاقی اکائیوں کو اعتماد میں لیا جائے۔ اس منصوبے پر بلوچستان اور خیبر پختونخواہ نے جن تحفظات کا اظہار کیا ہے انہیں سنجیدہ لیا جائے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ راہداری منصوبے کے روٹ پر انرجی زون،صنعتی زون، بجلی،گیس، فائر آپٹک ،ایل این جی،اقتصادی زون ،ریلوے لائن بھی تعمیر کی جائے۔