وحدت نیوز(کوئٹہ ) گزشتہ شب کوئٹہ کے ایک اہم سڑک اسپینی روڈ پرسبی سے کوئٹہ آنے والے زائرین کے قافلوں کو دہشتگردانہ حملے کا نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی اور اسپینی روڈ پر دھماکہ کیا گیا تھا۔ دہشتگرد اپنے اصل مقصد میں تو کامیاب نہ ہو سکے مگر اس واقعے میں پاکستانی سیکورٹی فورسز کے جوانوں کو زخمی کیا گیا اور بعض اطلاعات کے مطابق، دھماکے کے نتیجے میں 5 اہلکاروں سمیت ایک راہ گیر زخمی ہوگئے۔ مجلس وحدت مسلمین کے رہنما اور کونسلر کربلائی رجب علی نے اس واقع پر شدید غصے کا اظہار کرتے ہوئے اس دھماکے کی مذمت کی اور کہا کہ دہشتگردی کے واقعات میں کمی ضرور آئی ہے مگر ہمیں دہشتگردوں کو مکمل طور پر ختم کرنا ہے۔ پچھلے دو دہائی سے مختلف واقعات کی صورت میں ہمیں نشانہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ آج تو دہشتگرد ناکام ہو گئے ہیں مگر اس بات کی کیا ضمانت ہے کہ آئندہ بھی وہ موڑ کر دوبارہ حملہ نہیں کریں گے اور ہمیں مزید نقصان پہنچانے سے گریز کریں گے۔
انہوں نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ سالوں شہر کے حالات اگر خراب تھے تو بعض تکفیری عناصر کی وجہ سے تھے، جنکی تعداد تو مٹھی بھر ہے مگر اس کے باوجود بعض حمایتوں کی وجہ سے وہ وطن عزیز اور پاکستانیوں کو نقصان پہنچانے میں کامیاب رہے ہیں ۔ دہشتگرد مسلسل ہمیں نشانہ بنانے کی کوششوں میں مصروف ہیں، انکی باقاعدہ شاخین تشکیل دے دی گئی ہیں اور دوسری جانب حکومت لا علمی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔حکومت کو چاہئے کہ تکفیری سوچ کے فروغ کو روکھے اور ان افراد کو سلاکوں کے پیچھے ڈال دے جو کھلے عام بازاروں اور اپنے جلسوں میں تکفیری تقریریں کرتے ہیں اور دوسروں کو بھی تکفیری سوچ اپنانے پر مجبور کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر حکومت صحیح تحقیقات کروائے تو معلوم ہوگا کہ شہر میں ہونے والے مختلف واقعات ، دھماکوں اور ٹارگیٹ کلنگ کی جڑیں انہی تکفیریوں سے نکلیں ہیں۔بیان میں مزید کہا گیا کہ مجلس وحدت مسلمین اول روز سے ہی ہر طرح کی دہشتگردی اور تکفیریت کے خلاف آواز بلند کرتی آئی ہے۔ ہمارے مرکزی قائدین ہمیشہ تکفیریت اور ظلم و بربریت کے خلاف رہے ہیں، ظلم پر حکومت وقت کی خاموشی کے خلاف آواز بلند کی، وہ ثابت قدم رہے اور اب تک حق کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں تاکہ وفاقی حکومت تکفیری سوچ کے خاتمے کے لئے سنجیدہ ہو اور ملک سے تکفیریت اور دہشتگردی کا خاتمہ ہو۔