وحدت نیوز (کوہاٹ) مجلس وحدت مسلمین صوبہ خیبر پختونخوا کے سیکرٹری جنرل علامہ سبطین حسینی نے کہا ہے کہ کربلا ایک ایسا معرکہ ہے جس میں طاقت پر کردار غالب آیا، کامرہ کینٹ میں نماز جمعہ کے بعد اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کربلا دنیا کا ایک ایسا انوکھا معرکہ ہے کہ جس کی تاریخ بشریت میں نہیں ملتی، ایک ایسی جنگ اور کائنات کا ایک ایسا منفرد نظام و انقلاب ہے جس میں دنیا کے رائج قوانین کے برخلاف طاقت کا مقابلہ قوت سے نہیں بلکہ کردار سے کیا جارہا ہے۔ کربلا ایک ایسی داستان کا نا م ہے جس میں طاقت یہ کردار غالب آیا اور فتح کردار کی ہوئی، سرخرو کردار ہوا، ایک ایسا کردار اور ایسے اصول و قواعد جس پر صرف ایک حسین (ع) نے نہیں بلکہ بھہتر حسینیوں نے عمل کیا، ایسے اصول اور انسانی فطرت سے ہم آہنگ اسلام کے بتائے ہوئے وہ قواعد و ضوابط جن کی تعمیل میں انسانی سعادت مضمر تھی اور سیدالشہداء (ع) نے انہی اصولوں کی پاسداری کی۔
کوہاٹ میں چہلم کے جلوس سے خطاب میں علامہ سبطین حسینی کا کہنا تھا کہ زعمائے ملت تشیع نے آج سے 25 سال قبل کہا تھا کہ انسانیت کے یہ مجرم فقط خون موالیان علی ابن ابیطالب (ع) پر اکتفا نہیں کریں گے، سانحہ ھنگو میں شہید ہونے والے اساتذہ کہ جن کا مشغلہ ، انبیا(ع) کا مشغلہ اور جن کا مشن رسولان الہی کا مشن یعنی انسان کو جہالت کی اندھیروں سے نکال کر انسانیت کی معراج پر فائز کرنا ہے، کے خون کا اگر تدارک ہوتا تو آج آرمی پبلک سکول جیسے واقعات رونما نہ ہوتے ، ہم راہیان کربلا ہیں، شہادت کی معراج سے واقف ہیں، راہ عزت و عظمت سے آشنا ہیں اور دامن حسین (ع) متمسک رہ کر دنیا کو بیداری کا پیغام دے رہے ہیں، انشاء اللہ دیس اور وطن و دین و ملت اسلامیان پاکستان زندہ و تابندہ رہے گا اور شیعہ سنی وحدت کے نتیجے میں ہم اپنے مادر وطن کے نظریاتی اور جغرافیائی سرحدوں کا بھرپور دفاع کریں گے۔ علاوہ ازیں بکٹ گنج مردان میں بھی چہلم کے جلوس سے رہنما ایم ڈبلیو ایم صوبہ خیبر پی کے نے شرکت کی اور اس موقع پر اہل سنت عالم پیر ارشد علوی قادری چشتی بھی ان کے ہمراہ تھے۔