کوئٹہ، پشاور اور ڈی آئی خان میں شیعہ نسل کشی کےخلاف ایم ڈبلیوایم اور ایس یو سی کا احتجاج

07 مارچ 2022

وحدت نیوز(ڈی آئی خان) سانحہ پشاور کے خلاف ڈیرہ اسماعیل خان میں بھی شدید احتجاج کیا گیا۔ مجلس وحدت مسلمین، شیعہ علماء کونسل کی کال پہ ڈی آئی خان سٹی میں حسینی چوک سے فوارہ چوک تک احتجاجی ریلی برآمد ہوئی۔ ریلی کی قیادت شیعہ علماء کونسل کے مرکزی نائب علامہ محمد رمضان توقیراور مجلس وحدت مسلمین کے رہنماعلامہ غضنفر عباس نقوی نے کی جبکہ ریلی میں ایس یو سی، ایم ڈبلیو ایم، آئی ایس او، جعفریہ سٹوڈنٹس، تحریک تحفظ وقف شیعہ کوٹلی امام، انجمن متولیان، مقامی انجمنوں، نوحہ خوان پارٹیوں سمیت سول سوسائٹی اور اہل تشیع و اہلسنت سے تعلق رکھنے والے خواتین و حضرات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ حسینی چوک، امامیہ گیٹ، فوارہ چوک پہ مقررین نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے سانحہ پشاور کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور حکومت و اداروں کی کارکردگی و صلاحیت پہ سوالات اٹھائے۔

مقررین نے سانحہ پشاور کو ناکامی قرار دیتے ہوئے کہا کہ سانحہ میں بیرونی یا اندرونی کردار کے ملوث ہونے کے دعوؤں کے بجائے ان عناصر کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی جاتی جو اپنے ہر فورم پہ مکتب تشیع کو ٹارگٹ کرنے کی دھمکیاں دیتے ہیں۔ مقررین کا کہنا تھا کہ ڈی آئی خان کے اہل تشیع ایسے سانحات کے بوجھ اٹھا چکے ہیں۔ دھماکوں، ٹارگٹ کلنگ اور حکومتی و ریاستی بے حسی کو بھگت چکے ہیں۔ ڈی آئی خان کے اہل تشیع سانحہ پشاور کے متاثرین کا درد سمجھ سکتے ہیں، یہ درد نہیں سمجھ سکتے تو اہل اقتدار نہیں سمجھ سکتے۔ اس موقع پہ انہوں نے ڈی آئی خان کی تحصیل پروآ میں پیش آنے والے سانحہ پہ ریاستی اداروں کی خاموشی اور ذمہ داروں کی عدم گرفتاری پہ بھی سوال اٹھایا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ بھٹیسر میں تین افراد کو ان کی دکانوں پہ بے دردی سے قتل کر دیا گیا، ایک ماہ سے زائد گزرنے کے باوجود تاحال ان کے قاتل گرفتار نہیں ہوئے۔

فوارہ چوک پہ خطاب کرتے ہوئے اہل تشیع اکابرین کا کہنا تھا کہ پروآ میں تین افراد کی ٹارگٹ کلنگ اور قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف پروآ میں احتجاجی جلسہ کیا جا رہا ہے۔ جس میں باقاعدہ لائحہ عمل دیا جائے گا۔ احتجاجی مظاہرے میں مرد و خواتین سمیت بچوں نے بھی شرکت کی۔ مظاہرین نے پلے کارڈ اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر نعرے درج تھے۔ مقررین نے مطالبہ کیا کہ سانحہ پشاور میں ملوث افراد کو جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے اور ان کی پشت پناہ قوتوں کے نیٹ ورک کو توڑا جائے۔ مقررین نے مطالبہ کیا کہ سانحہ میں شہید و زخمی ہونے والے افراد کیلئے حکومت معقول مالی امداد اور متاثرین کیلئے مستقل پیکج اعلان کرے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ہر شہر میں اہل تشیع کو شناخت کرکے بیدردی سے قتل کیا جارہا ہے اور تاحال ریاست نے ان کے تحفظ کیلئے کوئی خاطر خواہ انتظام نہیں کیا، جس سے ملت تشیع میں شدید تشویش پائی جاتی ہے۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree