وحدت نیوز(ڈی آئی خان) ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک ہفتہ کے دوران تین شیعہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ کے خلاف دھرنا جاری ہے۔گزشتہ روزشہید ہونے والے مظہر شیرازی کی لاش کے ہمراہ ورثا اور اہل علاقہ کی بڑی تعداد دھرنے میں شریک ہے۔مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی رہنما علامہ اقتدار نقوی بھی اپنے کارکنوں کے ہمراہ دھرنے میں موجود ہیں۔انہوں نے کہا ہے کہ ڈیر اسماعیل خان کو ملت تشیع کی مقتل گاہ بنا دیا گیا ہے۔ ہمارے نوجوانوں کو آئے روز شہید کیا جا رہا ہے اور قاتل حکومتی گرفت سے آزادی دندناتے پھرتے ہیں۔ گزشتہ روز شہید ہونے والے مظہر شیرازی کے بھتیجے ایڈووکیٹ شاہد شیرازی کو ایک سال قبل شہید کر دیا گیا۔خیبر پختونخواہ کی حکومت ملت تشیع کو تحفظ دینے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔آج لوگ جشن آزادی منا رہا ہیں اور ہم اپنے شہدا کی لاشیں رکھ کر انصاف کے حصو ل کے لیے تڑپ رہے ہیں۔خیبر پخونخواہ کے وزیر اعلی ایک نا اہل شخص ہیں ۔وہ عوام کو جان و مال کا تحفظ دینے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔خیبر پختونخواہ حکومت کی طرف سے ملت تشیع کو اگر یونہی نظر انداز کیا جاتا رہا توپھر ہماری جانب سے کسی بھی تعاون کی امید دل سے نکال دیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے مطالبات کی منظوری تک دھرنا ختم نہیں ہو گا۔