وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکرٹری جنرل علامہ مختار امامی نے کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا چند طاقتور سیاسی خاندان جمہوریت کے نام پراکٹھے ہو کر عیاشی کرتے اور مال بناتے ہیں۔ قوم جمہوری لٹیروں سے جان چھڑانا چاہتی ہے۔ سیلاب زدگان کے نقصانات کا ازالہ نہ ہوا تو متاثرین سیلاب ایسا دھرنا دیں گے کہ حکومت کے لیے آخری دھکا ثابت ہو گا۔ اسلام آباد میں تاریخ کے طویل ترین دھرنوں کا ریکارڈ بن چکا ہے۔ سیکرٹری جنرل سندھ علامہ مختار امامی نے مزید کہا کہ حکومتی شخصیات کے نمائشی دوروں کے بعد سرکاری انتظامیہ سیلاب زدگان کے امدادی کیمپ سمیٹ لیتی ہے۔ متاثرین کے لیے آنے والا کھانا لیگی کارکنوں کے پیٹ میں چلا جاتا ہے اور سیلاب متاثرین اپنی بےبسی کا ماتم کرتے رہ جاتے ہیں۔ حکومت کا کام بعد از مرگ لوگوں کے گھروں میں جا کر آنسو بہانا نہیں بلکہ عوام کے جان و مال کو بچانے کے لیے پیشگی انتظامات کرنا ہوتا ہے۔ حکمران قوم کو بتائیں کہ سیلاب سے نمٹنے کے لیے کیا پیشگی تیاری کی گئی۔ بجلی کی اوور بلنگ نے عوام کے لیے زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ جمہوریت کی چھتری تلے فوج پر تنقید ملک دشمنی ہے۔ 60 ارب ڈالر کے مقروض پاکستان کے لیڈروں کے دو سو ارب ڈالر سوئس بینکوں میں پڑے ہیں۔ بیرونی بینکوں میں پڑا لوٹ مار کا پیسہ واپس لا کر ملک کو خوشحال بنایا جا سکتا ہے۔اس موقع پر کابینہ کے ارکین عالم کربلائی ،مولانا نشان حیدر ،آصف صفوی ،علامہ عبداللہ مطہری،امتیاز بخاری،شفقت لانگا،حیدر زیدی اورناصر حسینی بھی موجود تھے۔
ان کامزید کہنا تھا کہ قلندر کی سر زمین سندھ تکفیری دہشتگرد وں سندھی طالبان کی آماجگاہ بن گیا ہے، سند ھی طالبان آئے دن قلندر کے متوالوں کو اپنی درندگی کا نشانہ بنا کر قتل کرتے ہیں جب کہ قانون نافذکرنے والے ادرے ان دہشتگردوں کو گرفتار کرنے میں ناکام نظر آتے ہیں ۔علامہ مختار امامی کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ سندھ بھر میں بڑتی ہوئی دہشتگردی اور سندھی طالبان کی موجودگی کا نوٹس لیں ایسا نہ ہو پانی ان کے سر سے اوپر چلا جائے اور قلندر کی سر زمین محبت اور امن کی باتیں کرنے بجائے لوگ ایک دوسرے کے خون کے پیاسے ہوجائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ وقت ہے کہ پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم، جماعت اسلامی، جے یو آئی، سنی تحریک سمیت تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں سندھ بالخصوص کراچی کو دہشت گردی سے پاک کرنے کے لئے میدان عمل میں آئیں تاکہ اولیاء کی سرزمین کو امن کاگہوارہ بنایا جاسکے۔