وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین کراچی ڈویژن کے تحت سانحہ شکار پور کے شہداء کے سوئم کی مناسبت سے شہر بھر کی مساجد و امام بارگاہوں میں قر آن خوانی، مجلس عزاء اور تعزیتی جلسہ کا انعقاد کیا گیا جس میں سینکٹروں کی تعداد میں مرد خواتین و بچوں نے شرکت کی اور شہدائے سانحہ شکار پور امام بارگاہ کر بلا معلیٰ کے ایصال ثواب کیلئے دعائیں کی، اس موقع پر دیگر سمیت دیگر سیاسی و مذہبی تنظیموں کے رہنما و کارکنان بی بڑی تعداد میں شرکت کی اور شہدائے ابام بارگاہ کر بلا معلیٰ کے بلندی درجات کیلئے دعا کی۔ مولانا علی رمضانی، مولانا عروج حسین، مولانا صادق جعفری، علامہ مبشر حسن، رضوان علی پنجوانی، علی حسین نقوی، علامہ حسن ہاشمی، انجینئر رضا نقوی، حیدر زیدی و دیگر نے شرکت کی۔ وحدت ہاؤس میں منعقدہ مجلس سے خطاب میں مولانا علی انور کا کہنا تھا کہ سانحہ شکارپور میں ملوث دہشتگرد یزید کے پیروکار ہیں، بے گناہ نمازیوں کا خون بہانے والے انسان کہلانے کے لائق نہیں، ملک میں خائن حکمرانوں کا راج ہے، سانحہ شکار پور دہشتگردی کی تمام تر ذمہ داری حکومت وقت پر عائد ہوتی ہے۔
ایم ڈبلیوایم کراچی ڈویژن کے رہنما علامہ نقی ہاشمی ، ایم ڈبلیوایم ضلع ملیر کے سیکریٹری جنرل احسن عباس ،ڈپٹی سیکریٹری جنرل ثمر زیدی اور کوچو نیاز علی نے شہدائے سانحہ شکار پور کے ایصال ثواب کیلئے امام بارگاہ باب الحوائج ؑ میں منعقدہ قرآن خوانی اور مجلس ترحیم کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ پشاور کے بعد حکمرانوں کی ٹال مٹول اور غیر سنجیدگی کے باعث شکار پور میں اتنا بڑا سانحہ رونما ہوا، وفاقی اور سندھ حکومت دہشت گردوں سے ساز بازکی ہوئی ہے، عوام کو تحفظ کی امید فقط پاک فوج سے ہی رہ گئی ہے، نواز شریف اور قائم علی شاہ نے نا اہلی کی ایسی مثالیں قائم کی ہیں جن کی نظیر تاریخ میں نہیں ملتی، رہنماوں نے مزید کہا کہ شکار پور سانحے میں %30سے زائد اموات بہتر طبی سہولیات اور ایمبولینسوں کی عدم فراہمی کے باعث پیش آئیں ، سندھ کے کرپٹ حکمران قومی خزانہ اپنے بیک بیلنس کے بجائے اگر عوامی فلاح پر خرچ کرتے تو بد انتظامی کا ایسا سنگین واقعہ پیش نہ آتا، اعلیٰ عدلیہ سانحہ شکار پور میں ملوث دہشت گردوں کے ساتھ ساتھ غفلت برتنے پر سندھ حکومت کے خلاف بھی تحقیقات کا آغاز کرےاور ایک اعلیٰ سطح کا کمیشن تشکیل دیا جائے۔ایم ڈبلیوایم ضلع ملیر چوکنڈی یونٹ کے زیر اہتمام امام بارگاہ علی ابن ابی طالب ؑمیں بھی مجلس ترحیم کا انعقاد کیا گیا جس سے مولانا منصور روحانی نے خطاب کیا۔
ایم ڈبلیوایم ضلع وسطی کے زیر اہتمام شہدائے شکار پور کے ایصال ثواب کیلئے ضلع بھر کے اکیس مقامات پرمجالس ترحیم اور قرآن خوانی کے اجتماعات منعقد ہوئے، یہ اجتماعات مسجد و امام بارگاہ شہدائے کربلا انچولی،امام بارگاہ در بتول خدا کی بستی، امام بارگاہ امیر المومنین خدا کی بستی ، جامع مسجد جعفریہ گولیمار، مسجدپنجتنی ،مسجد نبوی نارتھ کراچی، مسجد خدیجہ ، مسجد صاحب العصرنصرت بھٹو کالونی، مسجد معصومین ، امام بارگاہ عسکری دستگیرسوسائٹی،امام بارگاہ آل عباءگلبرگ، آئی آر سی امام بارگاہ ،امام بارگاہ ام البنین احسن آباد،مسجد مصطفیٰ گلشن معمار،اما م بارگاہ ابوالفضل ایوب گوٹھ،امام بارگاہ معصومین حسن کالونی اور امام بارگاہ تنظیم المومنین عزیز آباد میں منعقد ہوئیں ،جن میں ضلعی سیکریٹری جنرل زین رضا ، علاہ مبشر حسن ، علامہ علی انوراور دیگر مقررین نے خطاب کیا۔
ایم ڈبلیوایم ضلع جنوبی کے تحت قرآن خوانی و تعزیتی اجتماع منعقد کیا گیا جس سے خطاب میں علامہ محمد علی رمضانی کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ دہشگردوں کی نشاندہی کیلئے ہیڈ منی رکھنے کے بجائے ان کالعدم دہشتگرد جماعتوں اور مدارس کے خلاف آپریشن کریں جنہیں سندھ حکومت کے زیر سر پرستی صوبہ میں پالا جا رہا ہے، سانحہ شکار پور میں زیادہ تر شہداء کی شہادت طبی سہولیات نہ ملنے کی وجہ سے ہوئی، پیپلز پارٹی کی کرپٹ حکومت سندھ کی عوام پر جمہوریت کے لبادے میں مظالم کے پہاڑ توڑ رہی ہے، صوبہ بھر میں اسپتالوں اور ڈاکٹرز کی عدم موجودگی وڈیرہ شاہی کی علامت ہے، حکمران خوف خدا کریں وزیر اعلیٰ سندھ فوری مستعفی ہو جائیں۔