وحدت نیوز (کراچی) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کراچی ڈویڑن کے رہنما علامہ مبشر حسن نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت راولپنڈی میں ملک دشمن کالعدم تنظیم کے دہشت گردوں کی جانب سے ٹائراں والی امام بارگاہ اور قرآن مجید کو نذرآتش کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں، واقعہ کے ذمہ دار ڈی سی او منیر ساجد کے خلاف توہین قرآن اور ایک شخص کو زندہ جلائے جانے کا مقدمہ درج کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نےایم ڈبلیو ایم کی جانب سے نمائش چورنگی پر راولپنڈی میں امام بارگاہ اور متولی کو زندہ جلانے کے خلاف منعقدہ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علامہ مبشر حسن کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کالعدم دہشت گرد گروہ کی سرپرستی فی الفور بند کرے، دہشت گردوں کی جانب سے مسجد و امام بارگاہوں پر حملوں کے باوجود پولیس کا موقع سے غائب ہوجانا حکومتی سرپرستی کا ثبوت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت ہر طرح سے امن و امان کے قیام میں ناکام ہوچکی ہے، شہباز شریف کی مثال ایسے ہے جیسے کوفہ میں ابن زیاد کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور شہباز شریف نے ملکی سالمیت کو چند دہشت گردوں کے ہاتھوں فروخت کردیا ہے، پورا ملک دہشت گردوں کے رحم و کرم پر ہے، کراچی میں بے گناہ افراد کا قتل عام کیا جا رہا ہے، حد تو یہ ہے کہ راولپنڈی میں امام بارگاہ کے متولی جو کہ اہل سنت برادری سے تعلق رکھتے تھے کو زندہ جلا دیا گیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ نواز شریف اور شہباز شریف عوام پر اتنا ظلم کریں کہ جتنی تکلیف وہ خود سہہ سکتے ہیں۔
علامہ مبشر حسن کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں کوئی شیعہ سنی فساد نہیں ہے، یہ فقط ایک کالعدم تکفیری ٹولہ ہے کہ جسے امریکہ و سعودیہ کی سرپرستی حاصل ہے، آج ضروری ہوگیا ہے کہ تکفیری گروہوں ، مدارس، اداروں اور تنظیموں کے خلاف ملک بھر میں آرٹیکل 245 لگا کر فوجی آپریشن کیا جائے تاکہ وطن عزیز کو امریکہ و سعودیہ کے ناپاک عزائم کی بھینٹ چڑھانے والوں سے پاک کیا جاسکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے شیعہ و سنی عوام متحد ہیں اور تکفیریوں کی تمام سازشوں کے خلاف متحد ہوکر میدان میں حاضر ہیں اور اپنے اتحاد سے دہشت گردوں کی تمام سازشوں کو ناکام بنائیں گے۔