وحدت نیوز (کراچی) چانڈکا میڈیکل کالج لاڑکانہ میں ایک اور طالبہ کی مبینہ خودکشی یا قتل کے واقعے پر مجلس وحدت مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ سید باقرعباس زیدی نے تشویش کااظہار کرتے ہوئے میڈیا سیل سے جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ تعلیمی اداروں میں طالبات کے خودکشی کے پہ درپہ واقعات باعث تشویش اورقابل توجہ ہیں۔ چند برس کے دوران یہ تیسرا افسوس ناک واقعاچانڈکا میڈیکل کالج میں رونما ہوا ہے ۔ پہلے نائلہ رند اور نمرتا چندانی اور اب نوشین کاظمی کی مبینہ خودکشی قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے ۔ اگرپہلے ہی ان سانحات کی شفاف تحقیقات کی جاتیں تو آج نوشین کاظمی کی قیمتی جان اس طرح ضائع نہ ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ جائے وقوعہ سے موصولہ شواہد کی روشنی میں یہ واقعا خودکشی معلوم نہیں ہوتا، قانون نافذ کرنے والے ادارے شفاف تحقیقات کے بعد حقائق فوری منظر عام پر لائیں اگر نوشین کاظمی کی موت قتل کا شاخسانہ ہے تو قاتلوں کو فوری بے نقاب کیا جائے تاکہ آئندہ کسی اور کی بیٹی اس طرح کےسانحےسے محفوظ رہ سکے۔والدین بچوں کو حصول علم کیلئے تعلیمی مراکز اور ہوسٹلز میں داخل کرواتے ہیں لیکن وہ کیا وجوہات ہیں جس بناء پر ایسے افسوس ناک واقعات میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے اس کی تحقیقات کرنا حکومت اور قانون نافذ کرنےوالوں کا فرض اولین ہونا چایئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کو بھی چانڈکا میڈیکل کالج میں طالبات کی مشکوک اموات میں اضافے پر سوموٹو نوٹس لینا چاہئے،چانڈکا میڈیکل کالج کی انتظامیہ کو بھی شامل تفتیش کیا جائے اور اس بات کی بھی تحقیق کی جائے کہ طلبات کی غیر نصابی سرگرمیاں کیا ہیں اور کون کون لوگ ہوسٹل میں آتے اور جاتے رہے ہیں۔