کم سنی میں امامت ،تشیعوں کی رہبری اور غلو کو روکنا امام محمد تقی ؑ کے لئے اہم چیلنجز تھے، مولانا سجاد مہدوی

09 مارچ 2020

وحدت نیوز(کراچی) مجلس وحدت مسلمین سولجربازار یونٹ ضلع جنوبی کراچی کی جانب سے نویں امام حضرت امام محمد تقی ؑ کی ولادت کی مناسبت سے درس کا انعقاد مسجد و امام بارگاہ ابو طالبؑ سولجر بازار میں کیا گیا ۔ اس موقع پرشرکائے درس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا سجاد مہدو ی نے کہا کہ آٹھویں امام حضرت علی رضا ؑ کی شہادت کے وقت امام محمد تقی ؑ کی عمر صرف آٹھ سال تھی ۔ شیعہ عوام کا امام ؑ کے کم سن ہونے پر انہیں قبول کرنا ایک مشکل معاملہ تھا ۔ جبکہ امام ؑ کے کم سن ہونے پر مخالفین شیعوں کا مذاق بھی بنایا کرتے تھے ۔ تاہم امام جوادؑ کے مختلف مواقعوں پر مدلل علمی جوابات لوگوں کی تسلی کا باعث بنے ۔ خاص کر حج کے مشکل اور پیچیدہ موضوع پر امام ؑ نے جو جوابات دئیے وہ مخالفین کو روکنے اور شیعہ عوام کے اطمینان میں اضافہ کا باعث بنے ۔

 مولانا سجاد مہدوی نےکہاکہ امام ؑ چاہے آٹھ سال کا ہی کیوں نہ ہو وہ علم لدونی کا حامل ہوتا ہے ۔ خلیفہ مامون اپنی بیٹی کی امام ؑ سے شادی کے ذریعے امام ؑ کو اپنے کنٹرول میں کرناچاہتا تھا ۔ امام ؑ کی کمسنی کے علاوہ عالم اسلام کے تشیعوں کی رہبری امام جوادؑ کے لئے ایک دوسرا بڑا چیلنج تھا ۔ اس دور میں امام ؑ کے وکیل عالم اسلام میں پھیلے ہوئے تھے اور انہیں کے ذریعے رہبری کا فریضہ امام ؑ انجام دیا کرتے تھے ۔ ایک ایسے زمانے میں جب ذرائع ابلاغ کا کوئی موثر ذریعہ نہ تھا ،امام جواد ؑ نے مربوط اورمنظم انداز میں وکیلوں کے ذریعے اپنی عوام کی رہنمائی کا فریضہ احسن طریقے سے انجام دیا ۔

مولانا سجاد مہدوی نے کہاکہ غلو کو روکنا امام جواد ؑ کے لئے تیسرا اہم چیلنج تھا ۔ امام جعفر صادق ؑ کے دور سے امام کو خدا کا مقام دے کر غلو کی تبلیغ کا سلسلہ جاری تھا ۔ ابو الخطاب نامی شخص نے شیعیت سے نکل کر غلو کا سلسلہ شروع کیا ،تاہم بعد میں اسے قتل کردیا گیا مگر اس کے ماننے والے خطابیہ نامی فرقہ سے اس کے افکار و نظریات کو پھیلارہے تھے ۔ امام ؑ  نے غلو کو روکنے کے لئے ابو الخطاب پر لعنت بھیجی اور ساتھ انتہائی سخت موقف اختیار کرتے ہوئے ان لوگوں پر بھی لعنت بھیجی جو اسے ملعون ماننے پر تردد کا شکار تھے ۔ امام ؑ نے غلو کے فتنے کو روکنے کے لئے دو افراد کے قتل کا حکم دیا ۔ امام جوادؑ کی سرگرمیوں اور فعالیت دربار خلافت کے برداشت سے باہر تھی ،اسی لئے انہیں روکنے کےلئے محض پچیس سال کی عمر میں شہید کردیا گیا ۔ محض پیسٹھ سالوں میں ظالم حاکموں نے چار اماموں امام علی رضاؑ ،امام محمد تقیؑ ،امام علی نقی ؑ  اور امام حسن عسکری ؑ کو شہید کردیا ۔ مجلس وحدت مسلمین سولجر بازار یونٹ ضلع جنوبی کی جانب سے منعقد کئے گئے درس کے اختتام پر شہید محمد علی نقوی  اور ان کے باوفا ساتھی تقی عباس کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی ۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree