وحدت نیوز (کراچی) شکار پور جامع مسجد کربلائے معلیٰ میں ہونے والے خودکش بم دھماکے ، ساٹھ سے زائد نمازیوں کی شہادت اور قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف کراچی سمیت سندھ بھر میں مجلس وحدت مسلمین کی اپیل پر یوم شہدائے شکارپور منایا گیا، اس حوالے سے کراچی سمیت حیدرآباد، لاڑکانہ ، نوابشاہ،ٹنڈومحمد خان، نصیر آباد، بدین، تلہار، شہداد کوٹ، ٹنڈوالہیار،نوشہروفیروز، سجاول ، ٹھٹھہ، دادو، شکار پوراور دیگر اضلاع میں حتجاجی مظاہرے کیئے گئے، ریلیاں نکالی گئیں اور شہداء کی یاد میں چراغاں کیا گیااور قرآن خوانی کی گئی، جبکہ مرکزی احتجاجی مظاہرہ خوجہ مسجد کھارادر کے باہر بعد نماز جمعہ کیا گیا، جس سے مجلس و حدت مسلمین کے رہنما ،علامہ مبشر حسن ،آصف صفوی،نا صر الحسینی ،،شبیر حسین نے خطاب کیا ،اس موقع پر مظاہرین کی بڑی تعداد موجود تھی، مظاہرین نے سندھ حکومت اور وزیر اعلیٰ سندھ کے خلاف نعرے بازی کی اور وزیر اعلیٰ سندھ کی بر طر فی کا مطالبہ کیا ، صوبہ میں سندھ حکومتی سر پرستی میں دہشتگرد تکفیری کالعدم گروہوں کے دارالعلوم کھولے جا رہیں ہیں، صوبہ بھر میں دہشتگردوں کا نیٹ ورک مضبوط ہو گیا ہے غلطی سے اگر کوئی دہشتگرد پکڑ بھی لیا جاتا ہے تو انہیں کالعدم تکفیری گروہوں کی جانب سے خطیر رقم خرچ کر کے عدالتوں سے چھوڑا لیا جاتا ہے ، دہشتگردوں کے نیٹ ورک چلانے کے وہی پرانے طریقہ کار ہیں، سکیورٹی ادارے اور حکومت خود دہشتگردوں کو راستہ فراہم کرتی ہے ،سعودی امدار سے دہشتگردی کے مدارس قائم ہوتے ہیں اورانہیں مدارس سے کالعدم گروہوں کو پروٹیکشن دی جاتی ہے۔
علامہ مبشر حسن نے گزشتہ روز وزیر اعلیٰ ہاؤس پر سول سو سائٹی کی جانب سے سانحہ شکار پور ،کالعدم جماعتوں کے رہنماؤں کو حکومت کی جانب سے دی جانے والی سکیورٹی اور ان کی عدم گرفتاری کے خلاف مظاہرے میں شامل عورتوں ،بچوں پر ریاستی اداروں اور حکومت سندھ کی جانب سے تشدید کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت سندھ دہشتگردوں کو پکڑنے میں ناکام مگر دہشتگردوں کی گرفتاری کیلئے کئے جانے والے پر امن احتجاجی مظاہرین کو پکڑنے میں کامیاب ہو گئی جس پر وزیر اعلیٰ سندھ اور ان کی کابینہ کو مبارکباد دینی چاہیے عوام نے حکمرانوں مسترد کرتی ہے اگر صوبہ میں شفاف الیکشن کرائے جائیں تو ان حکمرانوں کی قلعی کھل جائے گی ،رہنماؤں نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور کور کمانڈر کراچی سے مطالبہ کیا کے دہشتگردی کت خاتمہ کیلئے وام کی امیدیں آپ سے وابسطہ ہیں کراچی سمیت صوبہ بھر میں کالعدم دہشتگردگرہوں کے خلاف آپریشن کیا جائے اور سندھ حکومت میں شامل کالی بھٹروں کے خلاف بھی ایکشن لیا جائے ،شہر میں جزوی مارشل لاء اور دہشتگردی کی عدالتوں میں ان تمام کے خلاف بھی مقدمات قائم کئے جائیں اور انہیں تختہ دار پر لٹکا یا جائے۔دریں اثناء ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے سانحہ شکار پوردہشتگردی کے خلاف جامعہ مسجد نور ایمان، جامعہ مسجد دربار حسینی ملیر،جامعہ مسجد ابو الفضل عباس لانڈھی،جامعہ مسجد امامیہ سادات کالونی جامع مسجد مصطفی عباس ٹاون ،حسینی مسجد سچل گوٹھ،میں مولانا علی نوار ،مہدی کریمی ،محمد حسین جعفری،احسن عباس میں علماء کرام نے سانحہ شکارپور دہشتگردی کے خلاف خطبات اورشہداء کے بلندی درجات کیلئے دعاء کرائی اور نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہرے کئے گئے جس میں حکومتی نا اہلی اور دہشتگردوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا گیا۔