وحدت نیوز (حیدرآباد) شکارپور جیسے حادثات و واقعات کا اچانک ہونا اور انسانیت کے تحفظ کیلئے اقدامات نہ کرنا یہ حکومت کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ شکارپورامام بارگاہ کربلامیں اس بم دھماکے میں انسانوں کا نہیں،انسانیت کاخون بہایاہے۔ہم اس واقعے کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔ اور ہر طرح کی طرح حکومت سے تو ہم مطالبہ ہی کرسکتے ہیں کیونکہ ہمیں پتہ ہے کہ قاتلوں کی پشت پناہی کرنیوالے نہ تو گرفتار ہونگے اور نہ ہی قاتل گرفتار ہونگے۔یہ بم دھماکہ ہمیں لگتا ہے کہ حکومت کی پلاننگ سے کیا گیا ہے۔ حیرت ہے ، تعجب ہے افسوس ہے اور غصہ بھی ہے کہ آخر مساجد،امام بارگاہوں اور جلوس عزاء، جلوس عید میلادالنبی کو ہی کیوں دہشت گردی کانشانہ بنایاجاتا ہے۔اس ظلم سے اسلامی تبلیغ رک جائیگی ؟ نہیں؟ ہرگز نہیں۔ ان خیالات کا اظہار سیکریٹری جنرل، مجلس وحدت مسلمین ضلع حیدرآبادمولانا امداد علی نسیمی،مولانا گل حسن مرتضوی ،مولانا ملازم حسین اور مولانا انور علی گلگتی نے سانحہ شکارپورکے خلاف حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
رہنماؤں کا کہنا تھا کہ دشمنان اسلام نے یہ طریقہ اختیار کیا ہے کہ ایسے حالات پیدا کئے جائیں کہ لوگ جان کے خوف سے پس پردہ ہوجائیں اور طاغوتی طاقتیں اپنی کاروائیاں جاری رکھنے میں کامیاب ہوجائیں۔ ظالموں کیےساتھیوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، انہیں تو وہ کام کرنا ہوتا ہے جو انہیں سونپا جاتا ہے۔ ایسے افراد کی سرپرستی کرنے والے جہنمی ہیں۔ چاہے وہ کسی بھی مذہب یا فرقے سے تعلق رکھتے ہوں۔ گزشتہ 37سال سے یہ ظالمانہ اور کافرانہ کاروائیاں پاکستان میں ہورہی ہیں اور انہی کاروائیوں میں جناب قبلہ شہید عارف حسین الحسینی نے جان جان آفریں کو سپرد کی۔ قبلہ عارف الحسینی ملت اسلامیہ کے وہ رہبر تھے جن سے طاغوتی طاقتیں لرزہ براندم تھیں۔ اگر ایک عارف حسینی شہید ہوگئے تو اسلام کے شیدائیوں کے ہرگھر سے عار ف حسینی رونماہو کر طاغوت طاقتوں کو تہس نس کردے گا۔
رہنماؤں نے مزید کہا کہ مسلمانوں! جاگو ۔ اٹھو۔ شیعہ اور سنی کا فر ق مٹا دو۔ظالموں کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن جاؤ۔ اگر پاکستان کو قائم رکھنا ہے تو ان ظالموں کو مٹا دو۔ یہاں پر ایک اور بات آپ کو واضح کرتاچلوں کہ حیدرآباد میں کیبل نیٹ ورک والے ایک چینل چلا رہے ہیں جس پرکھلے عام آل رسول کی شان میں گستاخی کی جارہی ہے ہم اس چینل کوبندکرنے کا مطالبہ کرتے ہیں اور اس کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔