وحدت نیوز (لاہور) ڈیرہ اسماعیل خان میں ملت جعفریہ کے 4 بیگناہ افراد کی ٹارگٹ کلنگ کیخلاف مجلس وحدت مسلمین لاہور اور آئی ایس او لاہور ڈویژن کے زیراہتمام لاہور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری سیاسیات و رکن شوریٰ عالی سید اسد عباس نقوی کا کہنا تھا کہ نیشنل ایکشن پلان عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے بنایا گیا ہے، ملک بھر خصوصاََ خیبر پختونخواہ میں ہماری نسل کشی جاری ہے، تحریک انصاف کی صوبائی حکومت ملت جعفریہ کو تحفظ دینے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے، چودھری نثار بتائیں دہشتگردی کیخلاف جنگ میں کامیابی کے نتائج یہ ہیں کہ آئے دن شیعیان حیدر کررار کو چن چن کر قتل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان دوسرا وزیرستان بن چکا ہے، تکفیری مدارس دہشتگردوں کی پناہ گاہ بن چکے ہیں، دہشتگردوں کے سیاسی سرپرست ملک میں خانہ جنگی کے درپے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کی پراکسی وار کو پاکستان میں امپورٹ کرنے کی خواہشمند دہشت گردوں کی سرپرست جماعتیں ملکی سلامتی کیخلاف گھناونی سازشوں میں مصروف ہیں، ملکی سلامتی کے ادارے ہوش کے ناخن لیں۔ سید اسد عباس نقوی کا کہنا تھا کہ ہمیں فوجی عدالتوں کے قیام کے باوجود ہمیں انصاف نہیں مل رہا، آخر ان عدالتوں میں ہمارے کیسسز کو کیوں نہیں بھیجا جاتا؟ عوام سوچنے پر مجبور ہیں، آئے دن ہماری نسل کشی اس بات کی دلیل ہے کہ پاکستان میں ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت ہمارے لئے زمین تنگ کی جا رہی ہے، ہم اس سازش کو کامیاب نہیں ہونے دینگے، ہم آرمی چیف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمارے شہداء کے وارثوں کو انصاف دلایا جائے، یاد رکھیں حکومت کفر سے تو باقی رہ سکتی ہے مگر ظلم سے نہیں۔ آئی ایس او کے مرکزی نائب صدر سرفراز نقوی نے کہا کہ قومی مفاد میں تحمل کو ہرگز کمزوری نہ سمجھا جائے، ہمیں قومی مفاد اور ملکی سلامتی عزیز ہے، اگر ملت تشیع سڑکوں پر آ گئی تو حکومت کا دھڑن تختہ ہو جائے گا، دنیا ہمارے احتجاج کی تاریخ سے خوب واقف ہے۔
آئی ایس او کے ڈویژنل جنرل سیکریٹری علی زیدی نے کہاکہ ملت تشیع پاکستان کی تاریخ خون سے سرخ ہے، ہم نے ہمیشہ صبر و استقامت سے ظالمین کا سامنا کیا ہے، سینکڑوں شہدا کے لاشے اٹھائے لیکن قانون کو ہاتھ میں نہیں لیا، ملت جعفریہ کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو چکا ہے، حکومت دہشتگردی کیخلاف سنجیدہ کارروائی کرے۔ مقررین نے کہا کہ ملت تشیع نے ہمیشہ اتحاد بین المسلمین کے فروغ کیلئے عملی اقدمات کئے ہیں، دن دیہاڑے حکومتی اہلکاروں کی موجودگی میں شیعہ ہونے کی بنا پر ٹارگٹ کیا جانا حکومتی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے، صوبہ خیبر پختونخوا میں آئے روز دہشتگردی کے واقعات حکومتی نااہلی کا واضع ثبوت ہیں، اگر حکومت نے سنجیدگی سے قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کیا ہوتا تو ایسے واقعات رونما نہ ہوتے۔ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ دہشتگرد اور ان کے سہولت کاروں کو عبرت ناک سزا دی جائے، ان دہشتگردوں کے ہاتھوں پاکستان کے تمام طبقات متاثر ہوئے ہیں، واقعہ میں ملوث افراد کو گرفتار کر کے کیفر کردار تک پہنچائے۔ انہوں نے کہا کہ دہشتگرد پاکستان کی سرزمین پر ناسور ہیں، ان کے خاتمہ میں ہی پاکستان کی بقا ہے۔