وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین لاہور کے سیکرٹری جنرل علامہ امتیاز کاظمی کا کہنا ہے کہ صحت کی سہولیات مہیا کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے تاہم حکومتی نا اہلی کے باعث اکثر امراض علاج سرکاری اسپتالوں میں ممکن نہیں جس کے باعث لوگ نجی اسپتالوں کا رخ کرنے پر مجبور ہیں۔ انہوں نے کہاکہ نجی اداروں میں مریضوں کی کھال اتاری جارہی ہے جبکہ غریب افراد کا مفت علاج کرنے کا دعویٰ کرنے والے ملک کے معروف کینسر اسپتال کا معیار بھی نہایت گر چکا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر کوئی شخص کینسر کا علاج کروانا چاہتا ہے تو پہلے اس کو مہنگے ترین ٹیسٹ کروانے پڑتے ہیں جوکہ ایک عام آمی کی پہنچ سے دور ہیں اس کے بعد مشکل ترین مراحل سے گزر کر اس کو داخلہ ملتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اکثر افراد کو داخلہ دینے سے ہی انکار کر دیا جاتا ہے جس کے بعد ان کے پاس ایڑھیاں رگڑ رگڑ کر مرنے کے علاوہ کوئی دوسرا آپشن موجود نہیں رہتا۔ علامہ امتیاز کاظمی کا کہنا ہے کہ اپنے ذکوٰة اورعطیات ایسے اسپتالوں اور اداروں کو دیے جائیں جوکہ مریضوں کا علاج کریں ناکہ ان کاانکار کردیں۔ زکوٰة کی ادائیگی کے فریضہ میں نہایت احتیاط برتنے کی ضرورت ہے کیونکہ زکوٰة کے بغیر کسی بھی مسلمان کا ایمان مکمل نہیں ہوتاایسا نہ ہوکہ آپ خدا کی رضا اور خوشنودی کے لئے زکواۃ نکالیں اور وہ کسی دہشت گرد تنظیم، کسی نام نہاد فلاحی ادارے کے ہتھے چڑھ جائے۔ فقہ جعفریہ سے تعلق رکھنے والے افراد بینک کے ذریعہ زکوٰة دینا اسی لئے جائز نہیں سمجھتے تاکہ زکوٰة دینے کا یہ فریضہ انسان اپنے ہاتھ سے سرانجام دے اور وہ مستحق تک پہنچ جائے ۔