وحدت نیوز (ملتان) مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی کی انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے درخواست ضمانت مسترد کرنا ن لیگ حکومت کی اہل تشیع کے خلاف انتقامی کاروائی کا نتیجہ ہے، ان خیالات کااظہار مجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں علامہ سید اقتدارحسین نقوی، علامہ قاضی نادر حسین علوی،محمد عباس صدیقی اور ثقلین نقوی نے علامہ امین شہیدی کی درخواست ضمانت مسترد کرنے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔ ایم ڈبلیو ایم کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ علامہ امین شہیدی اتحاد بین المسلمین کے عظیم داعی اور پاکستان میں شیعہ سنی وحدت کے علمبردار ہیں اُنہیں کسی قتل میں پھنسانا اور اُن کے خلاف محاذ کھڑا کرنا بیلنس پالیسی کا نتیجہ ہے، علامہ امین شہیدی کا کردار ملی یکجہتی کونسل میں نمایاں ہے ، علامہ امین شہیدی نہ صرف اہل تشیع علماء کے ہیرو اور رول ماڈل ہیں بلکہ اہل سنت علمائے کرام اور عوام اُنہیں نہایت عقیدت اور احترام کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ مجلس وحدت مسلمین کے رہنما ؤں نے مزید کہا کہ اگر حکومت کی جانب سے علامہ امین شہیدی کے خلاف کوئی اقدام اُٹھایا گیا تو پورے ملک کی عوام سراپا احتجاج ہوگی۔