وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین لاہور کے سیکرٹری جنرل علامہ امتیاز کاظمی کا کہنا ہے کہ رمضان المبار ک کے قریب آتے ہی ذخیرہ اندوز اور ناجائز منافع خور سرگرم ہو چکے ہیں جبکہ انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہورکے کسی بھی بازار میں اشیائے خورد و نوش ریٹ لسٹ کے مطابق فروخت نہیں کی جارہیں جبکہ عوام مہنگے داموں اشیاء خریدنے پر مجبور ہیں ۔ ان کا کہنا ہے کہ سستے بازار لگا کر سیاست چمکانے کی بجائے حکومت کو چاہئے شہر بھر کے ہر بازار میں قیمتوں پر کنٹرول کیا جائے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت کے ساتھ ساتھ عوام کی بھی ذمہ داری کے کہ وہ رمضان المبارک کے مہینے میں ذخیرہ اندوزوں کی حوصلہ شکنی کریں اور اس مقدس مہینہ کے فلسفہ کو سمجھتے ہوئے زیادہ سے زیادہ برکات سمیٹیں۔ انکا کہنا تھا کہ حکومت چھوٹے موٹے ذخیرہ اندوزوں کے ساتھ بڑے بڑے مگر مچھوں کے خلاف کروائی کرے جوکہ ابھی سے مصنوعی قلت پیدا کرکے اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں اضافہ کر رہے ہیں،انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ سخت گرمی کے موسم میں رمضان المبارک کے مہینہ میں سحر اور افطار کے اوقات میں بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے،حکومت اپنے تمام تر وعدوں اور دی گئی ڈیڈ لائنزگزرنے کے باوجود لوڈ شیڈنگ کے جن پر قابو نہیں پا سکی۔ انہوں نے کہاکہ نا اہل حکومت سے بجلی کی لوڈ شیڈنگ مکمل طور پر ختم کرنے کی امید رکھا بے معنی ہے۔ لہذا حکومت کو چاہئے کہ کم سے کم سحر اور افطار کے موقع پر لودشیڈنگ کم کی جائے تاکہ مسلمان اس وقت سکون کا سانس لے سکیں۔ انہوں نے کہاکہ حکومت کے سابقہ ریکارڈ سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ وہ عوامی مسائل سمجھنے سے ہی قاصر ہے ہر بار لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا دعویٰ کیا جا تا ہے مگر عمل درآمد دیکھنے میں نہیں آتا۔ ان کا کہنا ہے کہ محلات میں رہنے والے حکمرانوں کو معلوم ہی نہیں کہ بجلی جانے سے ایک عام آدمی پر کیا بیتی اور روزہ کی حالت میں لوڈشیڈنگ کا غزاب جھیلنا اور بھی مشکل ہے۔