انڈیا میں حجاب پر پابندی کا فیصلہ انصاف کے منافی ہے، علامہ عبدالخالق اسدی

18 مارچ 2022

وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین نے تعلیمی اداروں میں لڑکیوں کے حجاب پہننے پر پابندی برقرار رکھنے کے بھارتی ہائیکورٹ کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے انصاف کے اصولوں کے منافی قرار دیا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے لاہور میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا بھارتی عدالت انصاف و مساوات کے اصول اور برقرار رکھنے میں ناکام ہو چکی ہے، یہ فیصلہ مسلمان مخالف مہم میں بے رحمی کی ایک تازہ مثال ہے، جہاں سیکولرازم کے ہتھیار سے مسلمانوں کو ہدف بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خدشہ ہے ہائیکورٹ کے ناقص فیصلے کے بعد خاص طور پر مسلمان اقلیت کو مزید پسماندگی سے دوچار کرنے کی کوششیں تیز ہو جائیں گی، اس عمل سے ہندو انتہاپسند جماعت آر ایس ایس کی مزید حوصلہ افزائی ہوگی اور وہ مسلمانوں کو ہدف بنائیں گے۔

علامہ اسدی نے مطالبہ کیا بھارتی حکومت اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کی حفاظت و سلامتی یقینی بناتے ہوئے مذہبی روایات پر عملدرآمد کرنے کیلئے انہیں تحفظ فراہم کرے۔ انہوں نے کہا کہ فیصلہ دینے والے جج کو شائد اسلامی عقائد کا علم نہیں جو یہ کہہ رہا ہے کہ اسلام میں حجاب پہننا ضروری مذہبی عمل نہیں۔ علامہ اسدی نے کہا کہ بھارت خود کو دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت قرار دیتا ہے جبکہ عملی طور پر وہاں اقلیتوں کا استحصال جاری ہے، ایسا لگتا ہے کہ کرناٹک ہائیکورٹ نے انڈیا کی بربادی کی بنیاد رکھ دی ہے۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree