وحدت نیوز(لاہور)مجلسِ وحدتِ مسلمین پنجاب کے سیکرٹری جنرل علامہ عبدالخالق اسدی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چنیوٹ میں پیدا ہونیوالی صورتحال اچانک نہیں ہوئی، اس کے پیچھے ایک عرصے کی پلاننگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پلان شہباز شریف کے دورِ حکومت میں بنایا گیا جس وقت شہباز شریف نے مشتاق سکھیرا کو آئی جی پنجاب بنایا اور اس وقت کے وزیر قانون رانا ثناءاللہ کی ایماء پر عزاداری کیخلاف سازشیں کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ چنیوٹ سمیت پورے پنجاب میں اہل تشیع کے سرکردہ افراد کے نام بلاوجہ فورتھ شیڈول میں ڈالے جا رہے ہیں۔ کوئی مجلس کروا دے تو اس کیخلاف مقدمات درج کر لئے جاتے ہیں۔ علامہ اسدی نے کہا کہ ماضی میں شہباز شریف دور میں پولیس کو کہا گیا کہ اگر کوئی عزاداری کا لائسنس یافتہ جلوس دو منٹ بھی لیٹ ہو جائے تو مقدمات درج کر لئے جائیں۔ چھوٹے چھوٹے بچوں پر مقدمات درج ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست ہماری بات ہی نہیں سن رہی، جب ریاست ہی ہماری بات نہیں سنے گی تو ہم کیا کریں، ہم نے وطن کی محبت میں سو سو لاشیں اٹھائیں مگر دہشت گرد دندناتے پھر رہے ہیں۔
علامہ اسدی کا کہنا تھا کہ ہماری طرف سے کوئی بات بھی نہ ہو تو مقدمہ درج کر دیا جاتا ہے جبکہ ہمارے مخالف، ہمارے قاتل لاشیں گرا دیں تو انہیں پوچھتا کوئی نہیں۔ اگر چاردیواری کے اندر بھی مجلس عزا برپا کی جائے تو اس پر بھی پولیس بانیان کو ہراساں کرنا شروع کر دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجلس عزاء کے انعقاد پر بانی کا نام فورتھ شیڈول میں ڈال دیا جاتا ہے، اسے سی ٹی ڈی کے دفتر میں بلا کر ہراساں کیا جاتا ہے، کوئی بتا سکتا ہے کہ یہ سب کس قانون کے ساتھ ہو رہا ہے؟ انہوں نے کہا کہ ڈی سی چنیوٹ کی حرکت کو دیکھیں کہ علامہ راجہ ناصر عباس سمیت ہمارے جید علماء کرام جنہوں نے ہمیشہ امن کی بات کی ان کے چنیوٹ داخلے پر پابندی عائد کر دی گئی۔ جن علماء پر پابندی لگائی گئی ہے انہوں نے وحدت و بھائی چارے کیلئے ہمیشہ نمایاں کردار ادا کیا ہے۔ علامہ اسدی نے کہا کہ یہ مسئلہ صرف چنیوٹ کا نہیں، بلکہ پورے صوبے کا مسئلہ ہے، پورے صوبے میں مقدمات درج کئے گئے ہیں، اس حوالے سے انتظامیہ ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ لیکن ہم واضح کرتے ہیں کہ ہمارا مذاکرات کا دروازہ ہمیشہ کھلا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے شہداء کے قاتل دندناتے پھر رہے ہیں، مگر کوئی انہیں پوچھتا نہیں، منڈی بہاوالدین میں ایک عزادار شہید ہوا، اس کے قاتل بھی سرعام گھوم رہے ہیں، انتظامیہ شیعوں کیخلاف خوامخواہ کی نفرت بنا کر بیٹھی ہے۔ انہوں نے کہا تشیع نے پاکستان کی سلامتی کیلئے قربانیاں دی ہیں، ہمیں دیوار سے لگانے کی سازش کی جا رہی ہے جس کسی طور کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے امن کی خرابی میں سعودی عرب ملوث ہے، اس کیساتھ اب مودی بھی شامل ہو گیا ہے، اس صورتحال میں حکومت کی ذمہ داری ہے کہ بیرونی مداخلت روکے، وہ سعودی عرب ہو یا انڈیا، ان کی مداخلت ختم کی جائے۔ ہم پاکستان میں پرامن قوم ہیں، ہم شیعہ سنی صدیوں سے ایک ساتھ رہ رہے ہیں، یہ فساد اور دنگا بیرونی مداخلت سے ہے، اس میں آل سعود ملوث ہیں، ہمیں پہلے دہشتگردی سے ڈرایا گیا، ہم اس سے خوفزدہ نہیں ہوئے تو اب پولیس اور انتظامیہ کے ذریعے ہمیں ہراساں کیا جا رہا ہے، ہم عزاداری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔