وحدت نیوز (ٹیکسلا) برما میں مسلمانوں کی نسل کشی پر مسلمان حکمرانوں کی خاموشی ظالم کے ظلم پر رضا مندی کی علامت ہے۔ مقررین کا مجلس وحدت مسلمین، آئی ایس او، آئی او اور تحریک منہاج القران کی مشترکہ احتجاجی ریلی سے خطاب۔ مقررین کا مزید کہنا تھا کہ امت مسلمہ کو برما میں مسلمانووں کے اوپر ہونے والے مظالم پر خاموش رہنے کی بجایے سخت موقف اپنانا ہو گا ۔مقررین کا مزید کہنا تھا کہ مالدیپ جیسے چھوٹے ملک کی عظمت کو سلام پیش کرتے ہیں جس کی اپنی فوج بھی نہیں لیکن اپنے سفارتی اور تجارتی تعلقات برما سے ختم کر دیے۔پاکستان کو بھی فی الفور برما پر واضح کرنا ہوگا کہ مسلم کشی بند کرو نہیں تو اپنا سفارتی عملہ واپس بلوالے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ نام نہاد 41ملکی اتحاد کو صرف سعودی مفادات عزیز ہیں ۔ اس اتحاد کو برما میں مسلمانوں کی نسل کشی، کشمیر و فلسطین میں آیے روز مسلمانوں کا قتل عام، افغانستان، یمن، عراق، شام ، نایجیریا میں مظالم نظر نہیں آتے۔ اسلام کے نام نہاد ٹھیکداروں کو اگر دوسرے ملکوں میں مداخلت سے کچھ فرصت مل جائے تو برما میں نسل کشی پر بھی توجہ دے۔ احتجاجی ریلی بابو ہوٹل سے نکل کر ختم نبوت چوک پر اختتام پذیر ہوئی۔ ریلی سے مجلس وحدت کے تحصیل سیکرٹری جنرل سید وقار حیدر بخاری، منھاج القران کے سیف اللہ،سنی تحریک کے پروفیسر شیراز، القائم ٹرسٹ کے سربراہ علامہ سید مہدی شیرازی، سنی تحریک کے طاہر اعجاز قادری،سنی اتحاد کے محمد زبیر، عوامی تحریک کے سیدگفتار حسین شاہ، مسیحی برادری کے پاسٹل سیسل نےخطاب کیا۔