وحدت نیوز (لاہور) مجلس وحدت مسلمین کے زیراہتمام ملک میں حالیہ دہشتگردی کے لہر کیخلاف ملک گیر مظاہرے ہوئے، چاروں صوبوں سمیت آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے مختلف اضلاع میں نماز جمعہ کے بعد احجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں۔ لاہور میں حضرت لعل شہباز قلندر کئ مزار پر خودکش دھماکے، لاہور، پشاور، کوئٹہ سانحات اور آزاد کشمیر میں مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری جنرل علامہ تصور حسین جوادی اور انکی اہلیہ پر قاتلانہ حملے کیخلاف جامع مسجد صاحب الزمان حیدر روڈ اسلامپورہ سے احتجاجی ریلی نکالی گئی جو نیلی بار چوک پہنچ کر جلسے شکل اختیار کر گئی۔ ریلی میں ایم ڈبلیو ایم لاہور کے رہنماؤں نجم الحسن، فرقان علی، خرم زیدی، رانا ماجد علی، نقی مہدی، افسر حسین خاں سمیت شہریوں کی بری تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین لاہور کے سیکرٹری جنرل علامہ حسن ہمدانی نے کہا کہ دہشتگردوں نے پاکستانی عوام پر جنگ مسلط کرنے کا اعلان کر دیا ہے، صوفیوں اور اولیاءاللہ کی سرزمین کو خاک و خون میں نہلانے والے صفاک دہشتگرد کسی رعایت کے مستحق نہیں، حکمران دہشتگردوں کے سیاسی و مذہبی سرپرستوں کے دباؤ کو مسترد کرتے ہوئے اس ناسور کیخلاف بے رحمانہ آپریشن کا اعلان کریں، نیشنل ایکشن پلان پر حقیقی معنوں میں عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کو جاگنے کیلئے مزید کتنے معصوم پاکستانیوں کے خون درکار ہے، حکمران، افواج پاکستان اور عوام مل کر ان درندہ صفت تکفیری دہشتگردوں کا مقابلہ کریں، ان دہشتگردوں کی سرپرستی سی پیک کے دشمن ممالک کر رہے ہیں، ہمیں اپنی ماضی کی غلط پالیسیوں پر نظرثانی کرتے ہوئے، پاکستان کے مستقبل کا سوچنا ہوگا۔ علامہ کامرانی نے کہا کہ دہشتگردوں کی کاروائیاں ملکی سلامتی و استحکام کیلئے خطرناک صورت اختیار کر چکی ہیں، ان تکفیری دہشتگرد گروہوں کا خاتمہ ملکی سلامتی و امن کیلئے انتہائی ضروری ہے، دہشتگردی کا خاتمہ حکومت کے محض بلند و بانگ دعووں سے نہیں ہوگا اس کیلئے سیاسی مصلحتوں سے بالاتر ہو کر فیصلہ کن اقدامات کرنا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ کالعدم مذہبی جماعتوں اور سہولت کاروں کیلئے حکمران جماعت کا نرم گوشہ ملک میں دہشتگردی کا ایک واضح سبب ہے، دہشتگردی کی حالیہ کارروائی کو اگر عالمی تناظر میں دیکھا جائے تو یہ پاک چائنا اقتصادی راہدری منصوبے کیخلاف بھی سازش ہے، امریکہ، بھارت اور کچھ خلیجی ریاستیں پاکستان کو مستحکم نہیں دیکھنا چاہتیں اور سی پیک کیخلاف سازشوں میں مصروف ہیں، پاکستان کے امن کو خراب کر کے پاکستان کو ایک غیر محفوظ ریاست ثابت کرنے کی مذموم کوشش کی جا رہی ہے، اس کوشش کو ناکام بنانے کا واحد حل دہشتگرد عناصر اور سہولت کاروں کیخلاف بھرپور کارروائی ہے۔