وحدت نیوز(کراچی) کراچی میں عالمی یوم القدس بفرمان امام خمینی (رہ) کی مناسبت سے تحریک آزادی القدس اور امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے زیر اہتمام نکالی گئی مرکزی آزادی القدس ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کہا کہ عالمی یوم القدس مظلوم فلسطینیوں سمیت دنیا بھر کے تمام مظلوموں کی حمایت اور امریکا و اسرائیل سمیت تمام ظالموں کی مخالفت کا دن ہے، اقوام متحدہ بے گناہ فلسطینیوں کی حمایت پر تو خاموش ہے مگر دوسری جانب ظالم صہیونی اسرائیل کی حمایت اور اس سے اظہار یکجہتی کرتا ہے لہٰذا ہم ایسے انسانیت کے غدار اور خائن نام نہاد اقوام متحدہ کو نہیں مانتے۔ انہوں نے کہا کہ شام کو اسرائیل مخالف ہونے کی سزا دی گئی، سعودی عرب نے اسرائیل کے ساتھ ملکر شام میں فتنہ و فساد پیدا کرکے اسرائیل مخالف بشار الاسد حکومت کو ہٹانے کی کوشش کی تاکہ صہیونی اسرائیل کا تحفظ ممکن بنایا جا سکے مگر سعودی عرب و اسرائیل کی سازشیں ناکام رہ گئیں۔
علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب و اسرائیل نہ چاہا کہ امت مسلمہ کو فرقہ واریت کی آگ میں جھونک دیں مگر انہیں اس میں ناکامی ہوئی اور عالمی یوم القدس کے موقع پر تمام مسلمانان عالم نے سڑکوں پر نکل کر اعلان کر دیا کہ ہم ایک ہیں اور ایک رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں جمہوری اسلامی ایران پر فخر ہے کہ جنہوں نے حماس و اسلامی جہاد کو میزائل، راکٹ و جدید اسلحہ دیا کہ جس کے باعث آج اسرائیلوں کا جینا حرام ہو چکا ہے اور وہ اسرائیل چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں۔ مرکزی رہنما ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ صہیونی اسرائیل کے مقابلے میں پانچ سو گناہ زیادہ وسائل رکھنے والے سعودی عرب، قطر، ترکی و دیگر نام نہاد عرب و مسلم ممالک کیوں خاموش ہیں، کیوں غزہ کی مدد نہیں کرتا۔علامہ امین شہیدی نے مزید کہا کہ آج حماس کو بھی سوچنا چاہیئے اور آنکھیں کھول کر دیکھنا چاہیے کہ کون انکا محافظ ہے اور کون انکا غدار ہے، کون ان کی مدد کرتا ہے اور کون انکی پیٹ میں خنجر گھونپتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عرب و نام نہاد مسلم ممالک پر قابض حکمران امریکی و اسرائیلی مفادات کے محافظ ہیں، یہ اسلام و مسلمانان عالم کے غدار ہیں۔