وحدت نیوز(لاہور) مجلس وحدت مسلمین،جماعت اسلامی،پاکستان تحریک انصاف،پاکستان عوامی تحریک کے رہنماوُں سیدناصرعباس شیرازی ایڈووکیٹ ، لیاقت بلوچ،اعجاز چوہدری اور قاضی فیض السلام نے پریس کلب لاہور میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے گلگت بلتستان کے عوامی ایکشن کمیٹی کے گندم سبسڈی کے خاتمے کیخلاف احتجاجی دھرنوں اور گذشتہ پانچ روز سے جاری شٹر ڈاوُن ہڑتال کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فی الفور گلگت بلتستان کے عوام کے مطالبات پر عمل کرتے گندم سبسڈی بحال کیا جائے جو اس علاقے کے عوام کا بنیادی حق ہیں اگر حکومت نے گلگت بلتستان کے عوامی مطالبات کو نذر انداز کیا تو اس پریس کانفرنس میں شریک تمام قومی جماعتیں پارلیمنٹ ہاوُس کے سامنے دھرنا دینگے پریس کانفرنس میں قومی جماعتوں کے رہنماوُں نے اس علاقے کی اہمیت اور تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان پاکستان کا وہ جنت نظیر خطہ ہے کہ جس نے 1948ء میں اپنے زور بازو سے ڈوگرہ راج سے آذادی حاصل کرکے غیرمشروط طور پر پاکستان سے الحاق کا اعلان کیا ۔دشوار گزار پہاڑوں کی یہ سر زمین دنیا کے تین بلند ترین کوہستانی سلسلوں ہمالیہ ، قراقرم،اور ہندوکش کا سنگم ہونے کی وجہ سے دنیا کی چھت کہلاتی ہے۔ وطن عزیز کو سیراب کرنے والے پانی کا اصل منبع اسی سر زمین کے گلیشیرز ہیں۔محققین کے مطابق صرف پانی سے 80 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کی استعداد اسی خطے میں موجود ہے سونا، تانباتو یہاں کے دریاؤں سے عام نکالا جاتا ہے جبکہ د یگر معدنی ذخائر کا تخمینہ حیران کردینے والا ہے پاکستان کے اہم دوست چین سے واحد زمین راستہ، کارگل ،دراس اور سیاچن جیسے حساس محاذوں کا حامل یہ خطہ وطن عزیز کا فطری دفاع ہے۔ا تنے پرامن عوام کہ پورے صوبے کی جیلوں میں گرفتار افراد کی تعداد سینکڑوں میں نہیں ہے۔ بہترین سیاحتی ثقافت کا حامل یہ علاقہ وطن عز یز کی کئی مشکلات کو حل کر سکتا ہے۔لیکن بد قسمتی سے یہ سر زمین بے آئین آج بھی بنیادی حقوق سے محروم ہے نہ یہاں کوئی کشمیرطرز پر آزاد پارلیمان ہے نہ دیگر صوبوں کی طرح ایک مکمل صوبے کے اختیارات۔ حد تو یہ ہے کہ قبائلی علاقہ جا ت کو پارلیمنٹ میں حاصل نمائندگی کے حق جیساحق بھی اس خطے کے عوام کو حاصل نہیں ہے۔ستم بالائے ستم یہ ہے کہ گلگت بلتستان کے محروم عوام کو چار دہا ئیوں سے حاصل گندم کی سبسڈی کے حق کو بھی واپس لینے کا اعلان کردیا گیاہے جو سراسر نا انصافی اور ظلم کے مترادف ہے آئین پاکستان بھی محروم علاقو ں کیلئے خصوصی رعایتوں کی تاکید کرتاہے جبکہ جنیوا کنونشن کے تحت بھی گندم سبسڈی اس خطے کے عوام کے بنیادی حقوق میں سے ایک ہے۔لہذا گلگت بلتستان کے عوام نے آٹا اور گندم سبسڈی بحالی کیلئے جو عظیم الشان گلگت بلتستان عوامی ایکشن کمیٹی کے نام سے تحریک شروع کہ ہے وطن عزیز کے عوام اور قومی جماعتیں اس پُر امن احتجاج میں گلگت بلتستان کے عوام کے ساتھ ہیں اور اس پُر امن تحریک میں اُنکی بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہیںاور حسب ضرورت گلگت بلتستان کے عوام کی صدائے احتجاج کو ملک کے طول وعرض میں پھیلانے اور اقتدار کے ایوانوں تک پہنچانے کیلئے بھی ضروری وسائل استعمال کرینگے یہ امرانسانی خوش آئندہے کہ گلگت بلتستان عوامی ایکشن کمیٹی نے علاقائیت ، زبان، اور فرقہ واریت کی شناختوں کو ختم کرکے لوگوں کو اُن کے حقوق کی بنیاد پر متحد کیا ہے جو خطے اور وطن عزیز کیلئے انتہائی نیک شگون ہے۔