وحدت نیوز(ملتان ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ پاکستان کا آئین اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ قاتلوں سے مذاکرات کئے جائیں۔ کراچی میں بوگس ووٹوں کا بھانڈا پھوٹنے سے فخرو بھائی کا چہرہ واضح ہوگیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے ملتان میں وحدت یوتھ ونگ کے مرکزی دفتر کے افتتاح کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وحدت یوتھ ونگ کے سربراہ سید فضل عباس نقوی ایڈووکیٹ، صوبائی سیکرٹری پنجاب اُمور جوان علامہ حسن رضا ہمدانی، علامہ سید اقتدار حسین نقوی، علامہ قاضی نادر حسین علوی، علامہ محمد حسین مہدوی سمیت دیگر موجود تھے۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں عوام کی نہیں بلکہ اشرافیہ اور سیاسی مافیا کی حکومت ہے۔ جعلی ووٹوں سے بننے والے حکمران قومی مفادات کا تحفظ نہیں کرسکتے، ملک کو آئی ایم ایف کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔ دہشتگردوں سے مذاکرات نہیں بلاتفریق آپریشن کیا جائے۔ اے پی سی کو کیا اختیارات ہیں کہ وہ پاکستان کے آئین اور قانون کے دائرے سے نکلے اور دہشتگردوں کو سزا دینے کی بجائے ان سے مذاکرات کرے۔ آل پارٹیز کانفرنس میں دہشتگردی کا نشانہ بننے والے شیعہ سنی کو بلایا ہی نہیں گیا۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں کو وجود دینے میں ریاستی ادارے ذمہ دار ہیں۔ مخصوص مکتب فکر کے ٹریننگ کیمپ بنائے گئے۔