وحدت نیوز(اسلام آباد) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کر رہا ہے اور کوئی مسلمان ملک بولنے کیلئے تیار نہیں، خاموشی اختیار کیے ہوئے ممالک میں اسرائیل نے اپنے ایجنٹوں کو بٹھایا ہوا ہے، جہان اسلام کے حکمران ڈرے ہوئے ہیں، ان کے منہ سے آواز تک نہیں نکلتی، فلسطین مسلمانوں کا دل ہے، مسلم حکمرانوں کی غفلت ہے کہ مٹھی بھر صہیونیوں نے فلسطین پر قبضہ کیا ہوا ہے، ورنہ ان کی کیا مجال تھی۔ ہم غزہ پر اسرائیلی حملوں کی بھرپور مذمت اور فلسطینیوں کی حمایت کرتے ہیں۔ جمعة الوداع کو پورے پاکستان میں یوم القدس کے طور پر منائیں گے، تمام مکاتب فکر کی ذمہ داری بنتی ہے کہ ہے کہ وہ اس دن گھروں سے باہر نکلیں اور اپنے مظلوم فلسطینی بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرکے ثابت کریں کہ فلسطینی تنہا نہیں ہیں۔ فلسطین کے مظلوم عوام کو سلام پیش کرتے ہیں جنہوں نے نہتے ہونے کے باوجود اسرائیل کے آگے سر نہیں جھکایا بلکہ ہمت اور مقامت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ ہم ان قوتوں کو بھی سلام کرتے ہیں جنہوں نے غزہ کے مسلمانوں کی اخلاقی، مالی سمیت ہر لحاظ سے مدد کر رہے ہیں۔
علامہ ناصرعباس جعفری کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاون کے شہداء ہمارے شہدا ہیں، تاحال ایف آئی آر درج کا نہ ہونا تشویش ناک ہے، سانحہ کی ایف آئی آر انہی افراد کے خلاف کاٹی جائے جن کو عوامی تحریک نے نامزد کیا ہے۔ ہم عوامی تحریک کے مطالبات کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف استعفیٰ دیکر اپنے آپ کو قانون کے سامنے پیش کریں، حیرت ہے کہ موصوف نے تاحال استعفیٰ نہیں دیا۔ مظلوموں کا ناحق خون کبھی رائیگاں نہیں جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم دہشتگردوں سے ڈرنے والے ہیں نہ پنجاب حکومت کے اوچھے ہتھکنڈوں سے گبھرانے والے ہیں، وطن کی خاطر کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ جعلی مینڈیٹ سے آنے والی اور دہشتگردوں کی سرپرستی کرنے والی حکومت ختم ہو کر رہے گی، اگست میں شروع ہونے والی تحریک میں پاکستان عوامی تحریک، مجلس وحدت مسلمین، سنی اتحاد کونسل اور دیگر جماعتیں پورے ملک میں پوری طاقت کے ساتھ نکلیں گی اور حکومت کا تختہ الٹ کر دم لیں گے، موجودہ حکومت کی قانونی اور آئینی کوئی پوزیشن نہیں ہے۔ ایسا احتجاج کریں گے کہ دنیا تحریر اسکوائر بھول جائے گی۔ علامہ ناصر عباس جعفری نے ان خیالات کا اظہار منگل کے روز مرکزی سیکرٹریٹ اسلام آباد میں دیگر رہنماوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کیا، ان کے ہمراہ علامہ اصغر عسکری، علامہ سخاوت قمی، نثار فیضی سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔
علامہ ناصر عباس نے کہا کہ بری امام میں ا سٹے آرڈر ہوا ہے، کوئی تعمیرات نہیں ہو سکتیں لیکن عجیب ہے اس کے باوجود وزیر خزانہ کی ایما پر کام جاری ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ تعمیراتی کام کو فی الفور روکا جائے، ورنہ احتجاج پر مجبور ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کا پنجاب میں کردار انتہائی شرمناک ہے، ہمارے بے گناہوں افراد کو پکڑ کر ان پر کیسز بنائے جا رہے ہیں، 16 ایم پی او کے تحت پڑھے لکھے افراد کو گرفتار کیا جا رہا ہے، گزشتہ دنوں میرے دو گارڈز اور ایک ڈرائیور کو بھی اغوا کر لیا گیا اور بعد میں اسلام آباد کے سیکرٹری جنرل کو غائب کر دیا گیا اور دو دن تک انتظامیہ نے تسلیم تک نہیں کیا۔ انتظامیہ سے رابطہ کیا تو پتہ چلا کہ انہوں نے پنجاب حکومت کے ایما پر یہ گرفتاریاں کی ہیں، انتظامیہ نے تسلیم کیا ہے کہ ان پر پنجاب حکومت کا دباو ہے اور ان سے کہا گیا ہے کہ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے کارکنوں کو گرفتار کر کے جیلوں میں ڈالا جائے۔ ہم پنجاب حکومت کو متنبہ کرتے ہیں کہ وہ ایسے اوچھے ہتھکنڈوں سے باز رہے، ہم بتا دینا چاہتے ہیں کہ ہماری ایک تاریخ ہے، ہم وطن کے باوفا بیٹے ہیں ہم نے ہمیشہ ملک کی خاطر قربانیاں دیں اور آئندہ بھی دیں گے۔ لیکن تمھارے اوچھے ہتھکنڈوں سے ڈر کر گھروں میں نہیں بیٹھیں گے اور نہ تمہارے سامنے جھکیں گے۔