سندھ حکومت عظمت ولایت کانفرنس کی فول پروف سکیورٹی کو یقینی بنائے ، علامہ حسن ظفر نقوی

21 اکتوبر 2013

وحدت نیوز (کراچی ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ حسن ظفر نقوی مولانا صادق رضا تقوی ،حسن ہاشمی ،علامہ دیدار علی جلبانی نے امام بارگاہ شہدائے کربلا میں اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے  کہاکہ  وطن عزیز پاکستان میں گذشتہ ہونے والے عام انتخابات کے بعد سے بحرانوں کی صورتحال تیزی سے بگڑتی جا رہی ہے اور دہشت گردی کے خاتمے اور مہنگائی اور بے روزگاری کے خاتمے کے بلند وبانگ دعوے کرنے والی حکومت نہ صرف دہشت گردی کے خاتمے میں کامیاب ہوئی ہے بلکہ دہشت گردوں کے سامنے سر تسلیم خم کرنے پر تلی ہوئی ہے اور ساتھ ہی ساتھ مہنگائی کی حالت یہ ہے کہ بجلی کے نرخوں میں ایک سو ستر فیصد اضافہ کیا گیا ہے جبکہ اسی طرح پٹرول کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے نے بھی پاکستان میں بسنے والے کروڑوں انسانوں کی کمر توڑ دی ہے۔پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی گھناؤنی سازشوں میں عالمی سامراجی طاقتیں امریکہ اور اسرائیل براہ راست ملوث ہیں اور ہماری حکومت عالمی سامراجی دہشت گرد قوتوں کی آلہ کار بنی ہوئی ہے جبکہ ملک کے عوام کی کوئی فکر اور داد رسی نہیں کی جا رہی ہے۔تاہم بڑھتی ہوئی مہنگائی، بے روزگاری، دہشت گردی، ملت جعفریہ کی مسلسل ٹارگٹ کلنگ، شیعہ عمائدین کے قاتلوں کی عدم گرفتاری، ملک دشمن و اسلام دشمن دہشت گردوں کے ساتھ حکومتی مذاکرات کے خلاف اور اٹھارہ ذی الحجہ کو ’’یوم غدیر ‘‘ کو شایان شان سطح پر ،منانے کے لئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان 27اکتوبر کو نشتر پارک میں ’’عظمت ولایت کانفرنس ‘‘ منعقد کرنے کا اعلان کرتی ہے ،کیونکہ یوم غدیر پیغمبر ختمی مرتبت حضرت محمد (ص) کے دئیے ہوئے اسلام اور شریعت اور قرآن کریم کی تعلیمات سے عہدِ وفا کرنے کا دن ہے اور یہی وہ دن ہے کہ جس نے آج تک حق و باطل کے درمیان حد فاصل کھینچا ہوا ہے۔اس عظیم الشان کانفرنس میں سندھ بھر سے لاکھوں عاشقان ولایت شریک ہوں گے اور حکومت کی ملک دشمن اور عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف سراپا احتجاج بن جائیں گے اور اگر حکومت نے پھر بھی ہوش کے ناخن نہ لئے تو ملک بھر میں اسمبلیوں کا گھراؤ شروع کر دیا جائے گا۔

 

آج حکومت وقت ایسے خطر ناک او ر مہلک دہشت گردوں کے ساتھ ہاتھ ملانے اور ان کے ساتھ مذاکرات کرنے کی باتیں کر رہی ہے جن دہشت گردوں کے ہاتھ نہ صرف ہزاروں معصوم پاکستانی شہریوں کے خون سے رنگین ہیں بلکہ سیکورٹی اداروں میں کام کرنے والے اعلی افسران سے لے کر پولیس کانسٹیبل تک اور اسی طرح افواج پاکستان کے افسروں سمیت سپاہیوں کے قتل میں رنگے ہوئے ہیں، حکومت وقت کی جانب سے ہزاروں پاکستانی جانثاروں کے خون سے ہولی کھیلنے والوں، معصوم پاکستانی شہریوں کی گردنوں کو تن سے جدا کرنے والوں اور مساجد ، اولیاء اللہ کے مزاروں اور درباروں ،امام بارگاہوں ،بازاروں ، محلوں اور علم کے مراکز سمیت غیر مسلم عبادت گاہوں کو بم دھماکوں سے اڑانے والوں کے ساتھ مذاکرات کی بات کرنا در اصل سر زمین پاکستان کے ساتھ عین غداری کے مترادف ہے کیونکہ طالبان دہشت گرد جوکہ مملکت خداداد پاکستان کے کھلے دشمن ہیں اور پاکستان کے شہریوں کو عید کے دنوں میں ، روزوں کے دوران قتل کرنے کو اپنا ایمان سمجھتے ہیں لیکن حیرت کی بات ہے کہ حکومت وقت ایسے ملک دشمن اور اسلام دشمن عناصر کے ساتھ ہاتھ ملانے کی انتھک کوششیں کر رہی ہے اور کروڑوں پاکستانیوں کی عزت و حمیت کو مجرو ح کرنے پر تلی ہے۔ شرمناک بات یہ ہے کہ حکومت ان ملک دشمن دہشت گردوں سے مذاکرات کرنے کی تگ و دو میں ہے اور یہی ملک دشمن و اسلام دشمن دہشت گرد آئے روز پاکستان کے مختلف شہروں بالخصوص خیبر پختونخواہ میں بم دھماکے کر کے معصوم انسانی جانوں کے ساتھ کھیل رہے ہیں اور پختونخواہ کے عوام کی ووٹ کی طاقت سے بننے والی تحریک انصاف کی حکومت اور اس کا سونامی ملک دشمن عناصر کو تباہ نہیں کر رہا بلکہ اپنے ہی وطن کے باسیوں کو تباہ و برباد کرنے میں ان طالبان دہشت گردوں کے ساتھ برابر کا شریک کار ہے۔

 

علامہ حسن ظفر نقوی کا کہنا تھا ایک طرف حکومت اور دہشت گردوں کا مسئلہ ہے تو اسی کے ساتھ ساتھ پاکستان کے کروڑوں انسانوں پر حکومت کی طرف سے ایک اور بم دھماکہ کیا گیا ہے جو مہنگائی کا دھماکہ ہے یا پھر مہنگائی کی بجلی گرا دی گئی ہے، پٹرول کی قیمتوں میں مسلسل اضافے نے غریب محنت کشوں کی کمر کو توڑ دیا ہے تو دوسری طرف بجلی کی قیمتوں میں ایک سو ستر فیصد اضافے نے غریبوں پر بجلی کے پہاڑ گرادئیے ہیں ، حکومت کی طرف سے غریبوں پر پٹرول بموں اور بجلی گرائے جانے سے غریب پاکستانی کی مشکلات میں مزید اضا فہ ہو گیا ہے جس کے سبب ایک عام شہری کی زندگی اجیرن بن کر رہ گئی ہے۔

 

مہنگائی کے ساتھ ساتھ ایک اور اہم ترین مسئلہ پاکستان میں شیعہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ اور قتل و غارت کا سلسلہ ہے جو تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے ، بالخصوص اگر قائد اعظم محمد علی جناح ؒ کے شہر کی بات کریں تو ہم دیکھتے ہیں کہ یہاں ایک طرف تو دہشت گردوں کے خلاف آپریشن جاری ہے تو دوسری طرف اسی آپریشن کے با وجود دہشت گرد کھلے عام معصوم شیعہ شہریوں کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا رہے ہیں ، حیرت انگیز بات تو یہ ہے کہ آپریشن شروع ہونے کے باوجود ایک ماہ کے اندر انیس شیعہ عمائدین کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا دیا گیا ہے لیکن ان انیس شہدائے ملت جعفریہ کے کسی ایک قاتل کو بھی گرفتار نہیں کیا جا سکا، واضح رہے کہ انیس شہدائے ملت جعفریہ میں خود پولیس آفیسر ایس ایچ او عرفان حیدر سمیت ان کا ایک اسسٹنٹ بھی شامل ہے۔

 

ستائیس اکتوبر کو نشتر پارک میں منعقد ہونے والی ’’عظمت ولایت کانفرنس‘‘ کے حوالے سے سندھ بھر میں علماء، ماتمی انجمنوں، ذاکرین ، خطباء، نوحہ خوانوں، منقبت خوانوں سمیت ملت جعفریہ کے تمام اہم اداروں اور عوام کے درمیان دعوت نامے تقسیم کر دئیے گئے ہیں جبکہ عظمت ولایت کانفرنس کے انتظامات کو حتمی شکل دینے کے لئے تمام تر ذمہ داری وحدت یوتھ ونگ صوبہ سندھ کو سونپ دی گئی ہے۔اسی عنوان سے مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں جو جلسہ کے انتظامات میں اپنا کردار ادا کریں گی ، واضح رہے کہ ستائیس اکتوبر کو نشتر پارک میں ہونے والی ’’عظمت ولایت کانفرنس‘‘ میں لاکھوں فرزندان اسلام کی آمد متوقع ہے جو ملت جعفریہ کی تاریخ کا عظیم الشان اور تاریخی اجتماع ہو گا۔

 

انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ملک دشمن و اسلام دشمن قوتوں طالبان دہشت گردوں کے ساتھ مذاکرات کے ارادے کو ترک کر دے اور ہزاروں پاکستانیوں کے قاتل ان دہشت گردوں کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹے، وفاقی حکومت  بجلی اور پٹرول سمیت دیگر ضروریات زندگی کی اشیاء کی قیمتوں میں کیا جانے والا بے جا اضافہ فی الفور واپس لے کر وطن عزیز پاکستان کے غریب انسانوں کو ریلیف دیا جائے،  ملک بھر میں شیعہ عمائدین کے قتل عام کو روکنے کے لئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں اور ملک بھر میں موجود کالعدم دہشت گرد گروہوں کے دفاتر کو فی الفور بند کیا جائے اور ان کے دہشت گردوں کو کھلی آزادی دئیے جانے کی بجائے گرفتار کر کے جیل کی سلاخوں کے پیچھے دھکیلا جائے تا کہ معاشرے میں امن قائم ہو سکے۔

 

انہوں نے کہا کہ ہم حکومت سندھ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کراچی میں جاری شیعہ عمائدین کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث کالعدم دہشت گرد گروہوں کے تکفیری دہشت گردوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے اور گذشتہ ایک ماہ میں شہید کئے جانے والے انیس شیعہ عمائدین کے قاتلوں کو جلد از جلد گرفتار کر کے منظر عام پر لایا جائے۔انہوں نے  کراچی میں جاری آپریشن کا دائرہ کار وسیع کر نے کا مطالبہ کیااورکہا کہ  کالعدم دہشت گرد گروہوں کے کھلے ہوئے دفاتر نیز انٹر نیٹ پر موجود کالعدم تنظیموں کی ویب سائٹس اور سوشل میڈیا پر موجود اشتعال انگیز اور ملک دشمنی پر مبنی صفحات کے خلاف کاروائی کی جائے کہ جو ملک بھر کی طرح شہر کراچی میں بھی اپنے آقاؤن امریکہ اور اسرائیل کی ایماء پر ملت جعفریہ کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہیں ،انہوں نے مذید کہاکہ ستائیس اکتوبر کو نشتر پارک میں ہونے والی ’’عظمت ولایت کانفرنس‘‘ میں فول پروف سیکورٹی انتظامات کو یقینی بنایا جائے اور اگر کسی قسم کا کوئی نا خوشگوار واقعہ پیش آیا تو ذمہ داری سندھ حکومت پر عائد ہو گی۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree