وحدت نیوز(کوئٹہ) سا نحہ راولپنڈی ایک عا لمی سا زش کا حصہ ہے جو انتہا ئی خطر نا ک منصو بہ بندی کا نتیجہ تھا جس میں دہشت گر دوں کی معا و نت مقا می قا نون نا فذ کر نے والے ادا روں نے کی اور بعد اذاں اس دہشت گردی کا فا ئدہ اُٹھا نے والی والی قوتیں میدان میں نکل آئی اور دہشت گردوں کو بچا نے کیلئے عزاء داری اور میلا د کے جلو سوں پر پا بندی کا مطا لبہ کر نے لگیں۔سا نحہ راولپنڈی ہر لحاظ سے قابل مذمت ہے لیکن اس سا زش کا مکمل طور پر احا طہ کرنے سے پتہ چلتا ہے کہ اُس روز صر ف ایک مسجد نہیں بلکہ آٹھ(8) مسا جد اور اما م بار گا ہوں کو نشا نہ بنایا گیا اور رد عمل کے نا م پر ہزاروں قرآن جھلا دےئے گئے جبکہ کوہا ٹ ،ہنگو، راولپنڈی چشتیاں اور ملتان میں اربوں کی املا ک جلا دی گئیں جبکہ فر قہ وارانہ فسا دات کر نے کی سا زش بھی کی گئی جسمیں چار مومنین کو شھید کیا گیا تین دن بعد انچولی میں آٹھ(8)بے گناہ افراد کی جا ن لی گئی اور گزشتہ کل کر اچی میں بر بریت کی انتہا کر تے ہو ئے ایک مسلمان کو قتل کر کے اُسکی کٹی گردن پُل پر لٹکا کے اس مکروہ عمل کو سا نحہ راولپنڈی کا بدلہ قرار دیا گیا ۔ان خیالات ک اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکریٹری امور سیاسیات ناصر عباس شیرازی ایڈووکیٹ نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کر تے ہو ئے کیا ، اس موقع پر ایم ڈبلیو ایم کےمرکزی رہنما علامہ ہاشم موسوی ، ڈویژنل رہنما سید عباس موسوی اور علامہ ولایت جعفری بھی موجود تھے۔
ناصر شیرازی کا کہنا تھا کہ سا نحہ ر اولپنڈی پر بنا ئے جا نے والے کمیشن نے تا حال محض ایک مسجد کا دورہ کیا ، صرف ایک طرف کی گرفتا ریاں ہو ئی ہیں، صرف ایک فریق کے لو گوں سے حکو مت وقت نے ملا قا تیں اور مذا کرات کی ہے اور صوبائی وزیر قا نو ن و وفا قی وزیر دا خلہ نے وا ضح طور پر کمیشن ، فیکٹ فا ئنڈنگ کمیٹی اور را ئے عامہ پر یک طر فہ طور پر مو ثر ہو نے کی کو شش کی ہے جس نے حا لا ت کو مزیدبگا ڈ دیا ہیں اور تا حال تعمیر نو کیلئے ایک مسجد کے علا وہ کسی مسجد اور ما ر کیٹ کا تخمینہ نہیں لیا گیا ہے۔چو ہدری نثا ر علی نے اپنے تا زہ بیان میں نئے سی سی پی او راولپنڈی لالیکا کو حقا ئق بیان کرنے پر سخت تنقید کا نشا نہ بنا یا ہے جس سے حکو مت کی طا لبان نوازی اور جا نب داریت کھل کر سا منے آگئی ہیں۔مجلس وحدت مسلمین پا کستان اس صو رت حا ل کو انتہا ئی تشویش کی نگا ہ سے دیکھتی ہے اور سمجھتی ہے کہ ہما رے تعا ون کے با وجو د مو جو دہ حکو مت اور جو ڈیشل کمیشن آزادانہ فیصلہ دینے کی پو زیشن میں نہیں ہیں لہذا ہم مطا لبہ کر تے ہیں کہ فوری طور پر اس سا نحہ اور اسکے بعد کے تما معاملا ت کی زمہ دار ی قبول کر تے ہو ئے وفا قی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی اور صو بہ پنجا ب کے وزیر قا نو ن رانا ثنا ء اللہ فوری استعفا ء دیں یا انہیں بر طرف کیا جا ئے جبکہ سپریم کو رٹ کے فل بینچ کی سر بر اہی میں جو ڈیشل کمیشن قا ئم کیا جا ئے جو اس واقعے کو اُس تما م سا زش کے تنا ظر میں بے نقا ب کر کے ذمہ داران کوقرار واقعی سزاء دے سکے۔
طا لبان نواز سیاسی جما عتوں کے دبا و میں آکر وفاقی اور صو با ئی حکومت نے جو یک طر فہ کا روایان کی ہیں اور بے گنا ہ افراد کی گرفتاریاں کی ہیں ، چادر اورچا ردیواری کا تقدس پائمال کیا ہیں یہ سلسلہ فو ری طور پر ختم کیا جائے اور بے گناہ افراد کو رہا کیا جا ئے جبکہ گلگت بلتستان اور پارہ چنار کے لو گوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ ختم کیا جائے بہ صو رت دیگر مجلس وحدت مسلمین اپنی اتحادی تمام مکاتب فکر کی جما عتوں کے ساتھ ملکر عوامی طاقت کے ذریعے تکفیری قو توں کا راستہ روکے گی۔مجلس وحدت مسلمین بلدیاتی الیکشن میں پورے ملک سے بھر پور حصہ لے رہی ہے اور ہم فکر گروہوں اور جما عتوں سے ملکر انشاء اللہ تبدیلی کی بنیاد رکھے گی اور وطن عزیز میں مثبت قو توں اور حقیقی قیادت کو پر وان چڑھائے گی۔ ہما را مطالبہ ہے کہ الیکشن کمیشن نا م بدل کر کالعدم تنظیموں کو فعال ہو نے سے روکے جبکہ بڑی سطح پر ہم ویہ سمجھتے ہیں کہ مو جو دہ الیکشن کمیشن متنا زعہ ہے اور سا بقہ الیکشن کے تنا ظر میں اسکی از سر نو تشکیل کر کے نئی ٹیم کے زیر نگر انی انتخا با ت کر ائے جا ئے۔
انہو ں نے کہا کہ ہم نے وطن عزیز کو محفوظ بنا نے کیلئے الائنس آف پیڑیاٹ کی بنیا د رکھ دی ہے جو وطن بچا نے کا غیر سیا سی الا ئنس ہو گا جسمیں شخصیات اور جما عتیں شر کت کر سکتی ہیں بائیس 22 نما ئندہ اہل سُنت جما عتوں کی سر براہ جما عت سُنی اتحاد کو نسل اور سینیٹر سید فیصل رضا عا بدی اس الائنس کے ممبر بن چکے ہے جبکہ آئندہ چند روز میں اہم شخصیات اور جما عتیں اسکا حصہ بنیں گئیں۔ہم دہشت گر دی کا سب سے بڑا شکاررہے ہیں اور اسی طر ح شھداء کے لواحقین دہشت گردوں سے مذا کر ات کے معا ملے کے سب سے بڑے فریق ہونی چاہئیں لیکن بد قسمتی سے دو نو ں حقیقی طا قتوں کو ایک طرف رکھ کر دہشت گر دوں سے مذا کرات کا ڈول ڈا لا گیا حکو مت وقت شھداء کے خون پر سمجھو تہ کر نے کی کو شش کریگی تو وارثا ن شھداء بھر پور مذمت کرینگے اور قا تلوں کو اقتدار میں لا نے کی سا زش جو در حقیقت وطن عزیز کو تبا ہ کر نے کی سا زش ہے کبھی کامیا ب نہیں ہو نے دینگے شھداء کے وا رثا ن نے صدا ئے شھداء(وائس آف ما رٹا ئرز) نا می فورم تشکیل دے دی ہے مجلس وحدت مسلمین اس فو رم کی بھر پور تا ئید اور حما یت کر تی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان ایک محروم خطہ ہے جسکا بڑا سبب وفا ق کی نا اہلی ، غیر ملکی قو توں کی مدا خلت اور مروجہ نظا م ہے بلو چستا ن میں مسنگ پر سنز کے وا قعا ت مہذب معا شرے پر بد نما داغ ہے بلو چستان ہر اُس شخص کا ہے جو بلو چستان میں رہتا ہے بلو چستان کے وسا ئل پر پہلا حق اہل بلو چستان کا ہے مجلس وحدت مسلمین آئین کی با لا دستی پر یقین رکھتی ہے جس کے تحت کسی فرد ، ادارے یا قبیلے کو یہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ اپنے مخالف کو لا پتہ کریں لہذاء صر ف عدا لتی عمل کے ذریعے قانون کا نفاذ ہو نا چا ئیے تا کہ معا شرے میں انارکی کو روکا جا سکے البتہ عدا لتی عمل بہت سا ری اصلا حات کا متقا ضی ہے۔