وحدت نیوز (ٹیکسلا)محروم گھروں کے بچے دینی طالبعلم بنتے ہیں،یہ علوم آل محمد (ع) سے بے اعتنائی ہے،دینی علوم باقی علوم سے افضل و برتر ہیں، ہم ان علوم کو افضلیت نہیں دیتے اور چاہتے ہیں کہ ہمارا بیٹا ڈاکٹر و انجینئر بنے، ہم پست کو اعلٰی پر ترجیح دیتے ہیں، ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے ٹیکسلا میں القائم مدرسہ کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔،سربراہ ایم ڈبلیو ایم نے کہا کہ علم کی اہمیت عقلی طور پر ثابت شدہ ہے، جہالت تاریکی اور علم روشنی ہے، ہمیں روشنی کی طرف جانا ہوگا، آج تعلیم کمرشلائز ہوکر ایک انڈسٹری کا روپ دھار چکی ہے،علم پر مادہ پرستی کی چھاپ لگ چکی ہے۔
علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ سرمایہ دارانہ نظام نے علم کو مادیت کا شکار کر دیا ہے، علوم آل محمد (ع) کا درجہ بلند ترین ہے۔ اس علم کے ذریعہ اہل بیت (ع) اور انبیاء (ع) کی پہچان حاصل ہوتی ہے،ہمیں چاہیے کہ اپنے بچوں میں سے لائق ترین فرزند کو علم دین کے لئے وقف کریں،یہ ایک المیہ ہے کہ محروم طبقات سے تعلق رکھنے والے بچے دینی طالبعلم بنتے ہیں، ٹیکسلا عزاداروں کی سرزمین ہے، اس علاقہ میں اس مدرسہ کا وجود ایک شجرہ طیبہ ہے،یہ اس لئے بنا تاکہ علوم محمد و آل محمد (ع) کو آپ تک پہنچائے۔ ولایت آل محمد (ع) کی ترویج کا مرکز مدرسہ ہے، یہاں علم بیچا نہیں جاتا۔ امید ہے مومنین خمس دے کر اپنے رزق کو پاک و طاہر بنائیں گے، ہماری نسبت پاک و طاہرین کے ساتھ ہے، لہذا ہمیں پاک و طاہر بننا چاہیے۔