وحدت نیوز(کراچی) کراچی کے علاقے انچولی سوسائٹی میں بم دھماکے کی جگہ پر سنی اتحاد کونسل کی جانب سے علاقے کے شیعہ و سنی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی اور وحدت کی فضاء کے فروغ کیلئے امن واک کا اہتمام کیا گیا۔ واک کی قیادت سنی اتحاد کونسل کے مرکزی رہنما طارق محبوب نے کی جبکہ اس موقع پر تحریک منہاج القرآن کے رہنما مولانا فیصل عزیزی سمیت دیگر اہل سنت علماء بھی موجود تھے۔ ریلی میں ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ حسن ظفر نقوی، صوبائی ڈپٹی سیکریٹری جنرل علامہ صادق رضا تقوی، ملی یکجہتی کونسل سندھ کے صدر علامہ قاضی احمد نورانی صدیقی، جمعیت علمائے پاکستان کے رہنما علامہ شوکت مغل، عوامی مسلم لیگ کے محفوظ یار خان، آل پاکستان شیعہ ایکشن کمیٹی کے علامہ مرزا یوسف حسین، مرکزی تنظیم عزا کے صدر سلمان مجتبیٰ نقوی، جعفریہ الائنس کے شبر رضا، ایڈوکیٹ تصور نقوی، علامہ دیدار جلبانی، علی حسین نقوی، علامہ علی انور جعفری سمیت دیگر رہنماؤں نے بھی شرکت کی جبکہ عوام کی بڑی تعداد بھی امن واک کے موقع پر موجود تھی۔
امن واک سے خطاب کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل کے رہنما طارق محبوب کا کہنا تھا کہ اس ملک میں کوئی فرقہ واریت نہیں ہے، مٹھی بھر دہشت گرد ملک کا امن غارت کررہے ہیں اور حکومت خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں پر فوری پابندی عائد کی جائے، کالعدم جماعتیں اہل سنت کا نام استعمال کرکے امت مسلمہ کے درمیان تفرقہ ڈالنا چاہتی ہیں لیکن آج کی اس واک میں موجود شیعہ و سنی علماء کی موجودگی اس بات کی نشاندہی کررہی ہے کہ دہشت گردوں کے خلاف شیعہ و سنی عوام ایک ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انچولی دھماکہ میں شیعہ و سنی افراد نے مشترکہ طور جام شہادت نوش کیا جو اس بات کا اعلان ہے کہ دہشت گردوں کا شیعہ و سنی سے کوئی تعلق نہیں بلکہ یہ بیرونی ریال پر پلنے والے لوگ ہیں کہ جو پاکستان میں عالمی استعمار کی سازشوں کو مرکز بنانا چاہتے ہیں، حکومت ہوش کے ناخن لے اور دہشت گردوں کے خلاف ملک گیر آپریشن کرے۔