وحدت نیوز (کوئٹہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں عوام کے منتخب نمائندوں نے جو رویہ اختیار کیا ہے اس سے منتخب ایوان کی تذلیل کے ساتھ ساتھ ملک کی جگ ہنسائی ہوئی۔ عوام کے منتخب نمائندوں کو اعلیٰ اخلاق و کردار کا پیکر ہونا چاہئے تاکہ وہ عوام کے رہنما بن سکیں مگر اپنے اخلاقی گراوٹ کی مثال قائم کر کے انہوں نے پوری قوم کو مایوس کیا۔ عوامی مسائل اور مشکلات سے بے نیاز عیش و عشرت کی زندگی گذارنے والے اراکین اسمبلی پر کرپشن کے الزامات کی تو پہلے ہی بوچھاڑ تھی اب سیاست کے اندر گالم گلوچ کا جو سلسلہ شروع ہوا ہے یہ انتہائی شرمناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ آئین کی دفعہ 62 اور 63 پر پورا نہ اترنے والے اراکین اسمبلی پارلیمنٹ کی بے توقیری کا سبب بن رہے ہیں۔ جب انتخاب کا معیار اعلی انسانی اقدار اور کردار کی بجائے دولت دھاندلی اور دھمکی ہو تو پھر پارلیمنٹ پہلوانوں کا اکھاڑہ نظر آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت اور حزب اختلاف کے پارلیمنٹ میں موجود سنجیدہ اراکین اسمبلی کو صورت حال معمول پر لانے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ قومی خزانے اور عوام کے جیب سے کروڑوں روپے خرچ کرنے کے باوجود اراکین پارلیمنٹ کو عوامی مشکلات کا نہ احساس ہے اور نہ ہی درد۔ منتخب عوامی پارلیمنٹ کو قوم اور عوام کے فضائل اور اقدار کا مظہر ہونا چاہئے مگر افسوس ہماری پارلیمنٹ اور منتخب نمائندے مثالی کردار ادا کرنے میں ناکام نظر آتے ہیں۔