وحدت نیوز(اسلام آباد) چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے نکاح کیس میں سزا معطلی کی اپیلوں کو مسترد کرنا انتقامی کارروائی ہے، عدت کیس خالصتاً ایک شرعی مسئلہ ہے جسے عدالتوں کے ذریعے مذاق بنایا جا رہا ہے، عدلیہ کا وقار عدالتوں کے منصفانہ فیصلوں سے مشروط ہے، جو عدالتیں حقائق کو پیشِ نظر رکھنے کی بجائے ’’ مخصوص ڈکٹیشن ‘‘ پر فیصلے سناتی ہیں وہ اپنی قدر و منزلت کھو بیٹھتی ہیں، ملکی بہتری کے لیے بغیر دباؤ اور آزادانہ فیصلے ناگزیر ہیں، پاکستان میں سیاسی و اقتصادی استحکام کے لیے تمام اداروں کا ذمہ دارنہ اور اپنی اپنی آئینی حدود میں رہ کر کردار ادا کرنا انتہائی ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ سوات میں ایک بے گناہ آدمی کو سرے عام قتل کیا گیا، انتہاء پسندی معاشرے کے لئے ناسور بن چکی ہے، کیسے لوگوں نے قانون کو ہاتھ میں لیا خود جج بن گئے خود فیصلہ کر لیا خود سزا بھی دے دی۔؟ ہمیں انتہا پسندی کو روکنا ہو گا یہ آگ ہمارے گھروں کو بھی جلائے گی، مسنگ پرسنز کا مسئلہ انتہائی درد ناک ہے، کئی مائیں اپنے بچوں کے انتظار میں دنیا سے چلی گئی ہیں، سیکورٹی ادارے مسنگ پرسنز کے حوالے سے لاعلم ہیں تو پھر کون انہیں اغوا کر رہا ہے، لاپتہ افراد جس قوم قبیلے سے بھی تعلق رکھتے ہوں ہمیں ان کے لئے آواز اٹھانا ہو گی، مسنگ کرنا غیر قانونی غیر آئینی ہے۔