وحدت نیوز(کوئٹہ)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم سازی علامہ مقصود علی ڈومکی نے سابق صوبائی وزیر چیف آف بیرک نواب محمد خان شاہوانی سے کوئٹہ میں ملاقات کی۔ جس میں بلوچستان کی صورتحال قبائلی معاملات پر گفتگو کی گئی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ فارم 47 پر قائم حکومت عوام کی نمائندہ ہے نہ ہی اسے عوام کا اعتماد حاصل ہے۔ آئین پاکستان صاف و شفاف انتخابات کا تقاضا کرتا ہے۔ بلوچستان کے عوام کے مینڈیٹ کو ٹھکرا کر جعلی قیادت مسلط کی گئی ہے۔ بلوچستان کی محب وطن قوتیں بلوچستان میں دیرپا امن و ترقی چاہتی ہیں۔ بلوچستان کی محرومی اور پسماندگی کا خاتمہ ضروری ہے۔
نواب محمد خان شاہوانی نے اس موقع پر کہا کہ بلوچستان میں عوام کے منتخب نمائندوں کو ہرا کر مصنوعی جعلی مینڈیٹ کو عوام پر مسلط کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کا مسئلہ سنجیدہ کوششوں سے حل ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے مسئلہ بلوچستان کو مذاکرات کے ذریعے حل کرنے کی سنجیدہ کوشش کی۔ جس کمیٹی کا میں حصہ تھا نے خان آف قلات سے بھی لندن میں ملاقات کی۔ مگر بعض مقتدر حلقوں نے اسے سبوتاژ کر دیا۔ نواب اکبر خان بگٹی کے قتل سے بلوچستان کے مسئلے کو مزید الجھا دیا گیا اور مسئلہ بلوچستان کا حل فقط بامقصد مذاکرات کے ذریعے ممکن ہے۔