وحدت نیوز(پشین) بلوچستان کے علاقے پشین میں اپوزیشن اتحاد، تحریک تحفظ آئین پاکستان کے زیر اہتمام جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ آئین کی بالادستی کی تحریک پورے ملک میں چلائیں گے، آئین شکنی کی روایت کو ہمیشہ کیلئے ختم کرنا ہم سب کا اٹل اور متفقہ فیصلہ ہے، آئین ایک مقدس دستاویز ہے اس کی تضحیک ناقابل برداشت ہے, آئین کی بالادستی اور قانون کی حاکمیت کے بغیر ملک کبھی بھی ترقی واستحکام کا سفر طے نہیں کر سکتا، آئین ریاستی اداروں کے اختیارات کا تعین کرتا ہے تاکہ ایک دوسرے کی آئینی حدود میں مداخلت نہ ہو، اسٹیبلشمنٹ،بیوروکریسی، سیاستدان، عدلیہ، عوام سب آئین کے پابند ہیں، عوام کی طاقت کا اصل سرچشمہ پارلیمنٹ ہے، پارلیمان کو مضبوط بنانا ہے تاکہ طاقت اور اختیارات کےناجائز استعمال کو روکا جا سکے، آئین کو توڑنا، اس کو معطل کرنا عوامی مینڈیٹ کی توہین ہے، ہم سب نے مل کر یہ فیصلہ کیا ہے کہ اس باب کو اب بند کرنا ہو گا، ملک کے فیصلے عوام کی خواہش اور آئین کے تابع ہوں گے، جو قوتیں آئین شکنی کریں گی عوام اپنے اتحاد کی طاقت سے ان سے اختیارات چھین لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ یہ وقت گھروں میں بیٹھنے کا نہیں بلکہ ظلم وزیادتی کے خلاف میدان میں حاضر رہنے کا ہے تاکہ آپ کے بچوں کو جبری اغوا نہ کیا جا سکے اور قانون نافذ کرنے والے ادارے عوام کے ساتھ غنڈہ گردی نہ کرسکے، آئین کی بالادستی کی یہ تحریک پورے پاکستان میں جائے گی، نوجوان، بزرگ خواتین،ہماری بیٹیاں، ہمارے مظلوم، مزدور ہاری، کسان، ملازمت پیشہ افراد سب اس تحریک کا حصہ بنیں گے، مہنگائی نے ہر طبقے کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے، ہم مایوس نہیں ہیں، حالات بدلنے کے لیے جدوجہد شرط ہے، ہم نے پیچھے نہیں ہٹنا، اللہ تعالی نے ہمیشہ حق کا ساتھ دیا ہے، ہم ہر مظلوم کے ساتھ کھڑے ہیں چاہے وہ مسنگ پرسنز ہوں، آئین شکنی کا شکار ہوں یا طاقتور طبقات کے ظلم کا، ہم قانون و آئین کی بالادستی تک سکون سے نہیں بیٹھیں گے۔