علماء و اکابرین متنازعہ نصاب تعلیم کو رد کر چکے ہیں، علامہ مقصود ڈومکی

11 دسمبر 2022

وحدت نیوز(جیکب آباد)مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری تنظیم اور نصاب کمیٹی کے سربراہ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ ملت جعفریہ کے تحفظات اور اعتراضات کو نظرانداز کرتے ہوئے متنازعہ نصاب تعلیم کو اسکولوں میں نافذ کیا جا رہا ہے، جو انتہائی افسوسناک عمل ہے۔ حکومت نے متنازعہ نصاب تعلیم پر جس نظرثانی کا شیعہ علماء اور اکابرین سے وعدہ کیا تھا، وہ وعدہ وفا نہیں ہوا اور متنازعہ نصاب تعلیم نافذ کرکے ملک میں حکومت خود فرقہ واریت کی فضا پیدا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملت جعفریہ کے علماء و اکابرین اور نمائندہ جماعتیں بالاتفاق متنازعہ نصاب تعلیم کو رد کر چکے ہیں۔

اس کے باوجود حکومتی ضد اور ہٹ دھرمی حیرت انگیز ہے۔ انہوں نے کہا کہ شیعہ دینیات شیعہ طلباء کا بنیادی آئینی حق ہے۔ جلد یا دیر حکومت اور ریاستی اداروں کو یہ مطالبہ ماننا پڑے گا۔ دنیا کے مہذب ممالک میں قوم کو اپنے آئینی حقوق مطالبے پر ہی ملتے ہیں۔ مگر وطن عزیز پاکستان کے حکمرانوں کا مزاج ہی کچھ ایسا ہے کہ یہاں عوام کو اپنے جائز قانونی مطالبات منوانے کے لئے بھی مجبور ہو کر احتجاج کا راستہ اختیار کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ پاکستان کے ارباب اقتدار و ارباب اختیار دانشمندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شیعہ دینیات سے متعلق ملت جعفریہ کے آئینی حقوق تسلیم کریں گے۔



اپنی رائے دیں



مجلس وحدت مسلمین پاکستان

مجلس وحدت مسلمین پاکستان ایک سیاسی و مذہبی جماعت ہے جسکا اولین مقصد دین کا احیاء اور مملکت خدادادِ پاکستان کی سالمیت اور استحکام کے لیے عملی کوشش کرنا ہے، اسلامی حکومت کے قیام کے لیے عملی جدوجہد، مختلف ادیان، مذاہب و مسالک کے مابین روابط اور ہم آہنگی کا فروغ، تعلیمات ِقرآن اور محمد وآل محمدعلیہم السلام کی روشنی میں امام حسین علیہ السلام کے ذکر و افکارکا فروغ اوراس کاتحفظ اورامر با لمعروف اور نہی عن المنکرکا احیاء ہمارا نصب العین ہے 


MWM Pakistan Flag

We use cookies to improve our website. Cookies used for the essential operation of this site have already been set. For more information visit our Cookie policy. I accept cookies from this site. Agree