وحدت نیوز(جیکب آباد)جامع مسجد امام حسن مجتبیٰ علیہ السلام جیکب آباد میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئےمجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ ٹی ٹی پی کے دھشت گردوں کی رہائی افسوسناک ہے دھشت گردوں کو آھنی ہاتھوں سے کچلنے کے دعویدار انہی دھشت گردوں سے تعلقات بڑھا کر الفت کا پیغام دے رہے ہیں۔ ٹی ٹی پی کے ایک سو دھشت گرد کس قانون کے تحت رہا کئے گئے ابھی تو دھشت گرد تنظیم نے اس قتل عام پر معافی بھی نہیں مانگی۔ مگر دھشت گردوں کے لئے نرم گوشہ رکھنے والے وزیر اعظم اور ارباب اختیار شہداء کے ورثاء اور مظلوموں کو بلیک میلر سمجھتے ہیں۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ دھشت گردوں سے مذاکرات سے قبل اسی ہزار شہداء کے ورثاء کو اعتماد میں لیا جائے۔ دھشت گردوں سے مذاکرات نے بہت سارے سوالات کو جنم دیا ہے۔ جن کا جواب دینا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ دھشت گردوں سے مذاکرات کے نتیجے میں ملک بھر میں دھشت گردی کی نئی لہر اٹھنے کا خدشہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ جس طرح دھشت گردوں اور انتہا پسندوں پر حکومت مہربان نظر آتی ہے اس سے شدت پسندی کی نئی لہر اٹھنے کا خدشہ جو ملک و ملت کے لئے المیہ ہوگی۔ خدشہ ہے کہ آپریشن ضرب عضب اور آپریشن رد الفساد کے دوران پاک فوج کے جوانوں نے جو قربانیاں دیں اور شہداء کا جو پاکیزہ خون بہا اس کے اھداف ضائع ہو جائیں۔ حکومت اور ریاستی ادارے ضیاء دور کی تاریخی غلطی دھرانے سے اجتناب کریں۔